تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
Dr Shahid Siddique
@Shahid
25 جون
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
جب خود سے ہی اپنا کوئی جھگڑا نہیں ہوتا
دہلیز پہ پھر گھر کی تماشا نہیں ہوتا
وہ درد بھی دروازے پہ ملتا ہے گلے سے
قسمت کی لکیروں میں جو لکھا نہیں ہوتا
ہوتی ہیں کہیں خاک پہ بکھری ہوئی بوندیں
آنکھوں سے مگر اشکوں کا رشتہ نہیں ہوتا
غزل
0
6
23 جون
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
محبتوں میں ہمیں خود سے بے نیاز کرے
نگہ ء یار کبھی یوں بھی سرفراز کرے
رگ جاں سے وہ ہماری قریب ہو کے کبھی
بلند ہم کو کرے ، آشنائے راز کرے
سکوں دلوں کا ملے بھیگتی رتوں میں کوئی
عطا ہمیں جو ادائیں وہ دل نواز کرے
عروض
0
6
4 جون
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
مجبور ہے انساں کہیں آقا میں خدا ہے
مغموم ہے دل اور کہیں نوحہ سرا ہے
ہے خاک کے پیکر کا لگا جگ میں تماشا
ہاتھوں پہ سجی خون سے مہکی سی حنا ہے
سورج کی ہتھیلی پہ جلی دل کی تمنا
جسموں پہ کوئی لپٹی ہوئی سرخ قبا ہے
غزل
0
7
1 جون
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
زندہ ہیں محبت میں کسی دار سے لگ کے
زخمی ہیں بڑے ہاتھ چبھے خار سے لگ کے
اٹھتا ہے دھواں من سے ، لہو ایک جگر سے
بے بس ہے زلیخا کہیں دیوار سے لگ کے
الفت ہے کہیں غم کہیں ہے جنموں کا ماتم
کہتی ہے صبا کان میں دلدار سے لگ کے
غزل
0
5
27 مئی
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
یار میرے جو اگر تیری نظر ہو جاتی
داستاں اپنی ، کہانی بھی امر ہو جاتی
ہونے کا اپنے ہمیں کوئی یقیں ہو جاتا
قرب حاصل جو ترا ہم پہ نظر ہو جاتی
ہم کو آ جاتا سلیقہ جہاں میں جینے کا
تیری دہلیز سکوں اپنا جو گھر ہو جاتی
غزل
0
7
15 مئی
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
زخموں سے جہاں کی دکھن جھانک رہی ہے
پاؤں سے لہو ، آج چبھن جھانک رہی ہے
پوشیدہ ہے سینے میں کہانی کوئی لیکن
صفحات سے رو داد کہن جھانک رہی ہے
گرتے ہوئے اشکوں کی روانی سے ہماری
ہر بوند میں خوشبوئے چمن جھانک رہی ہے
غزل
0
15
11 مئی
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
اپنے ہی ہم قدم نہیں ہوتے
یوں کبھی ہم میں ہم نہیں ہوتے
حادثے ایسے ہو گزرتے ہیں
زخم جن کے رقم نہیں ہوتے
سب مکر جاتے ہیں قسم دے کے
جیسے دیر و حرم نہیں ہوتے
غزل
0
16
10 مئی
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
دل میں عالم بسائے پھرتے ہیں
پھر بھی دیپک بجھائے پھرتے ہیں
لے نہ کروٹ کوئی بھی چنگاری
اپنا دامن بچائے پھرتے ہیں
چور تھک کے ہوئے گناہوں سے
آنکھ خود سے چرائے پھرتے ہیں
غزل
0
11
24 اپریل
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
ہم وہ پیاسے ہیں کہ صحرا نہ سمندر پائیں
ٹھوکریں کھائیں مگر راہیں نہ میسر پائیں
پہلو میں اپنے زمانے بھی ہیں موتی لیکن
ہم مگر ساتھ کہیں ان سا نہ ہمسر پائیں
آنکھوں پر چھائی ہے تاریک سی چادر ایسے
صبح اب ہم نہ کبھی اپنی منور پائیں
غزل
0
6
23 اپریل
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
پیار ، لطف و کرم کہاں ہیں اب
ہم سفر ، ہم قدم کہاں ہیں اب
ہر حقیقت سے ہر کہانی تک
آگ ، پانی بہم کہاں ہیں اب
حکمت و خرد کی کتابوں میں
الفتوں کے بھرم کہاں ہیں اب
غزل
0
6
19 اپریل
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
بلبل و گل و ثمر جلتے رہے
سامنے اپنے نگر جلتے رہے
آپ کا حکم سفر تھا جو ہمیں
بے خبر شام و سحر جلتے رہے
محو پرواز گرے ایسے کہیں
دور تک شہر بدر جلتے رہے
غزل
0
6
16 اپریل
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
میں رات بھی انداز سحر کاٹ گیا ہوں
میں اپنی تمناؤں کے پر کاٹ گیا ہوں
ہر آس میں من کی مٹا کے صبر کا موسم
چپ چاپ کوئی دکھ کا پہر کاٹ گیا ہوں
اک تیرے خیالوں سے سجا کے میں تخیل
بے چہرگی میں رخت نظر کاٹ گیا ہوں
غزل
0
9
27 مارچ
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
اپنوں کی الفتوں کو بھی بسمل بنا دیا
آسائشوں نے زیست کو مشکل بنا دیا
لے کے یہ زندگی ہمیں دی ہیں جو راحتیں
بستی کو وحشتوں نے بھی جنگل بنا دیا
بن کے کوئی تمنا جو برسی ہے بوند میں
اس نے بھی چشم گریاں کو پاگل بنا دیا
غزل
1
8
26 مارچ
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
سوچ کے تو مرے انداز بدل
ذوق میرا ، مری پرواز بدل
جام جم کا کوئی جمشید نہیں
اپنی قدرت کا تو اعجاز بدل
بھر صدا میں مری تو برق نوا
حوصلوں کا مرے سر ساز بدل
غزل
0
4
26 مارچ
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
اک کہا جس نے کبھی جگنو ، اجالا تجھ کو
چھوڑ دے گا وہ کہیں راہوں میں اپنا تجھ کو
جھونک کے دھول سی کرنوں کی تری آنکھوں میں
روشنی لے کے تری ، دے گا اندھیرا تجھ کو
تو بنے گا کوئی دیوانہ یوں مجنوں اے دل
زندگی سمجھے گی بس خاک کا پتلا تجھ کو
غزل
0
6
25 مارچ
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
طنز ، دشنام کو بھی ایک لطیفہ جانیں
ہم تو اب اپنے ہی قاتل کو مسیحا جانیں
درد ہے دل کا ، دھواں ہے یہ محبت لیکن
اس لگے زخم کو ہم خواب سہانا جانیں
ایسا کیا تو نے کیا ہے کہ گئی شب کو بھی
سحر ہم روز ، اندھیروں کو اجالا جانیں
غزل
0
4
22 مارچ
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
خون دل کا ہوا ، لفظوں میں روانی آئی
کاٹ لی عمر تو پھر ، ہم پہ جوانی آئی
جو گزر رات گئی ہجر کی بھاری غم کی
بات کہنے کو ہمیں مرثیہ خوانی آئی
شام افسردہ رہی من بھی رہا بوجھل سا
یاد جب بھی تری ، تصویر پرانی آئی
غزل
0
6
19 مارچ
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
اک نئی آگ میں جلنا چاہے
موم پھر بن کے پگھلنا چاہے
اس سے پہلے ہو جگر بھی زخمی
دل قبا اپنی بدلنا چاہے
منزلیں کھوئی ہیں اسکی ساری
اب حوادث سے نہ لڑنا چاہے
غزل
0
5
15 مارچ
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
ساتھ تیرے ہے ہر خوشی اب تو
مرنا تجھ پر ہے زندگی اب تو
اے وطن تو ہے راحتیں من کی
نسبتیں سب ہیں دائمی اب تو
دور تجھ سے میں یوں رہوں کیسے
پیار تیرا ہے بندگی اب تو
اے وطن
0
8
14 مارچ
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
چلو محبتوں کا گھونسلا بناتے ہیں
سجانے کو سبھی سپنے جگہ بناتے ہیں
ملا کے پیار سے رکھتے ہیں تنکے اکٹھے پھر
چہکتی چڑیوں کا گھر ہم نیا بناتے ہیں
بدن کے درد سے کرتے ہیں ہر جدا دکھ کو
جلا کے من کا دیا غم عصا بناتے ہیں
غزل
0
5
12 مارچ
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
بتا پائے نہ دل ، کیسے پڑی ہے
محبت بندھی ایسی ہتھکڑی ہے
بہت مشکل ہے اس میں سںنبھلنا
سفر ہے ہجر کا ، منزل کڑی ہے
مسافت ہے گماں کی روز یارو
انا سے جنگ ہر پل ، ہر گھڑی ہے
غزل
0
5
11 مارچ
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
بتا پائے نہ دل ، کیسے پڑی ہے
محبت کی بھی کیا اک ہتھکڑی ہے
بہت مشکل ہے اس میں سںنبھلنا
سفر ہے ہجر کا ، منزل کڑی ہے
مسافت ہے گماں کی روز یارو
انا سے جنگ ہر لمحہ ، گھڑی ہے
غزل
0
12
6 مارچ
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
جب جگ کی الفتوں کے ہمیں تجربے ہوئے
آنکھوں سے بہہ گئے کئی دریا رکے ہوئے
اک یاد ان کی دل کو کیا آج آ گئی
بھولی سی داستاں کے سبھی دکھ ہرے ہوئے
کاغذ پہ جل رہا تھا تھکا چاند رات کا
جیسے تھی صبح شام کے غم میں ڈھلے ہوئے
غزل
0
10
4 مارچ
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
آخری ہچکی میرا لے گا دل
غم کہاں تیرا اب سہے گا دل
سوچتا ہوں کبھی میں تنہا سا
کب تلک کرچیاں گنے گا دل
چپ رہوں گا مگر حقیقت میں
میرا افسانہ سب کہے گا دل
غزل
0
7
4 مارچ
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
آخری ہچکی میرا لے گا دل
غم کہاں تیرا اب سہے گا دل
سوچتا ہوں کبھی میں تنہا سا
کب تلک کرچیاں گنے گا دل
چپ رہوں گا مگر حقیقت میں
میرا افسانہ سب کہے گا دل
غزل
0
7
4 مارچ
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
آخری ہچکی میرا لے گا دل
غم کہاں تیرا اب سہے گا دل
سوچتا ہوں کبھی میں تنہا سا
کب تلک کرچیاں گنے گا دل
چپ رہوں گا مگر حقیقت میں
میرا افسانہ سب کہے گا دل
غزل
0
12
24 فروری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
بدلی ہے نگہ اپنی تو ، تیور بھی بدلتے
بدلے ہیں اگر ہاتھ تو ، پتھر بھی بدلتے
کیسے مرے حالات ہیں دنیا کے اے مالک
سپنے مرے کچھ خواب کے منظر بھی بدلتے
جھیلوں کے کناروں پہ لرزتا ہے کوئی دل
تم چاند پرانا ، نیا پیکر بھی بدلتے
غزل
0
10
22 فروری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
میری پلکوں پہ ہو رہی ہے شب
میری آنکھیں بھگو رہی ہے شب
مجھ کو سپنے بہار کے دے کے
خود خزاؤں میں رو رہی ہے شب
رکھ کے تصویر سامنے گل کی
اشک اپنے پرو رہی ہے شب
غزل
0
14
21 فروری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
لوگ کہتے ہیں کہ ہم گر کے سنبھل جاتے ہیں
یار کے کوچے میں آ کے جو بہل جاتے ہیں
کچھ جمے سے ہیں بہے آنکھ میں آنسو لیکن
وصل کی آس میں سارے ہی پگھل جاتے ہیں
من کو گوشہ یہی مانوس سا اک لگتا ہے
سامنے درد کے چہرے بھی بدل جاتے ہیں
غزل
0
5
20 فروری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
لوگ کہتے ہیں کہ ہم گر کے سنبھل جاتے ہیں
یار کے کوچے میں آ کے جو بہل جاتے ہیں
کچھ جمے سے ہیں بہے آنکھ میں آنسو لیکن
وصل کی آس میں سارے ہی پگھل جاتے ہیں
من کو گوشہ یہی مانوس سا اک لگتا ہے
سامنے درد کے چہرے بھی بدل جاتے ہیں
غزل
0
8
19 فروری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
پھونک دے ہستی میں میرے بھی اجالے آ کے
پھر مجھے اک موج کناروں پہ اچھالے آ کے
ہجر کے کالے اندھیرے ہیں محبت میں سب
اس پریشانی میں کوئی تو سنبھالے آ کے
رنج میں اس کو بنائیں کیا ساتھی اپنا
غم وہ تنہائی کا میری نہ بٹا لے آ کے
غزل
0
6
18 فروری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
پاؤں میں زمیں ، سر پر آسمان رہنے دو
الفتوں کے کچھ رشتے درمیان رہنے دو
پھیلتی ہوئی وحشت میں زمانے کی دیکھو
اپنی ، آنکھوں میں صورت مہربان رہنے دو
ساتھ میرے چینخ اٹھتی ہیں گھر کی دیواریں
سنگ میرے غم اپنا بے زبان رہنے دو
غزل
0
6
18 فروری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
بزم میں بکھرے ربابوں کی طرح
ہے خلش دل کی گلابوں کی طرح
اک بسی دل میں ہے گو دنیا مگر
ہوں میں خاموش کتابوں کی طرح
سانس اک بن کے وہ نس نس میں کبھی
جاگ اٹھتا ہے عذابوں کی طرح
غزل
0
2
13 فروری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
اس نے پکڑ کے ہاتھ یونہی چھوڑ کیا دیا
بجھ سے گئے ستارے ، مرا بجھ گیا دیا
دل کی تمام رونقیں پل میں اجڑ گئیں
اک خواب تھا کہ جس نے ڈرا کے جگا دیا
ہم نے تراشا بت کوئی ہاتھوں سے جب کبھی
اک فیصلہ جہاں نے گنہ کا سنا دیا
غزل
0
17
13 فروری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
اس نے پکڑ کے ہاتھ مرا ، چھوڑ کیا دیا
بجھ سے گئے ستارے ، مرا بجھ گیا دیا
دل کی تمام رونقیں پل میں اجڑ گئیں
اک خواب تھا کہ جس نے ڈرا کے جگا دیا
ہم نے تراشا بت کوئی ہاتھوں سے جب کبھی
اک فیصلہ جہاں نے گنہ کا سنا دیا
غزل
0
10
13 فروری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
اس نے پکڑ کے ہاتھ مرا ، چھوڑ کیا دیا
بجھ سے گئے ستارے ، مرا بجھ گیا دیا
دل کی تمام رونقیں پل میں اجڑ گئیں
اک خواب تھا کہ جس نے ڈرا کے جگا دیا
ہم نے تراشا بت کوئی ہاتھوں سے جب کبھی
اک فیصلہ جہاں نے گنہ کا سنا دیا
غزل
0
19
9 فروری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
مشکلوں میں مجھے جینا سکھا دیتے ہو تم
کچھ یوں مضبوط مجھے اور بنا دیتے ہو تم
میں کبھی ہار کے ہارا نہیں جگ میں تیرے
حوصلے میرے پہاڑوں سے بڑھا دیتے ہو تم
راستے خود ہی بچھے جاتے ہیں سب قدموں میں
اپنی شفقت کا درس ان کو پڑھا دیتے ہو تم
حمد باری تعالیٰ
0
3
8 فروری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
درد مجھ میں سمائے جاتے ہیں
زندگی سے نبھائے جاتے ہیں
دلکشی ہے بہت اداسی میں
اس کو رنگیں بنائے جاتے ہیں
لاکھ دنیا ہے بے وفا لیکن
پھر بھی ہم مسکرائے جاتے ہیں
غزل
0
16
7 فروری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
ٹوٹے خوابوں کے ہم نگر دیکھیں
الفتوں کے کبھی سفر دیکھیں
کیسے ہر حال میں رہے ہیں خوش
گل و بلبل کی چشم تر دیکھیں
کر کے آغاز پھر سے دن کا ہم
دھوپ میں جلتا پر شجر دیکھیں
غزل
0
10
6 فروری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
راہ گھر کا بھلائے بیٹھے ہیں
اپنا سب کچھ لٹائے بیٹھے ہیں
جانے والوں کے انتظار میں ہم
دیکھ آنکھیں بچھائے بیٹھے ہیں
پھول کھلتے ہیں جب بہاروں کے
ہم خزاں کو سجائے بیٹھے ہیں
غزل
0
11
6 فروری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
ہجر ہم کو نڈھال رکھتے ہیں
پھر بھی خود کو سنبھال رکھتے ہیں
پھیلے خوشبو نہ تیرے آنچل کی
اس کا بھی ہم خیال رکھتے ہیں
الفتوں کے چراغ سے شب بھر
وحشتوں کو اجال رکھتے ہیں
غزل
0
24
5 فروری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
دکھوں کو اپنے سخن میں اتار لیتے ہیں
یوں بھی کبھی انہیں چھپ کے پکار لیتے ہیں
یقین دیتے ہیں کھو جب کبھی بھی ہم خود پر
دعائیں مانگ کے چہرہ سنوار لیتے ہیں
گئے دنوں کی تھکن ہے ہمارے لہجے میں
کہاں سے جانے اداسی ادھار لیتے ہیں
غزل
0
8
31 جنوری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
نگر دل کا لٹا بستا نہیں ہے
سفر تنہا بھی اب کٹتا نہیں ہے
چلیں تو خوف آتا ہے جہاں سے
ہوا پر زور کچھ چلتا نہیں ہے
لگی ہر ٹوٹتی ہے آس دل کی
زمیں آکاش سب ملتا نہیں ہے
غزل
0
9
29 جنوری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
زندگی تیرے امتحان میں ہیں
جو سفر ٹوٹے بادبان میں ہیں
ہیں جواں حوصلے مثال کے سب
پر کٹا کے بھی ہم اڑان میں ہیں
بھولی ہیں کچھ پتے محبتیں پر
ہم مکیں اب بھی اس مکان میں ہیں
غزل
0
7
26 جنوری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
نکلے تھے ڈھونڈنے جسے وہ بھی ملا نہیں
واپس پلٹ ہی جائیں مگر در کھلا نہیں
مانو برا نہ بات کا ہے یہ مثال اک
ہو مہرباں زمیں پہ جو اس کو فنا نہیں
دنیا کی بھیڑ میں ہیں کئی راستے مگر
اے چشم پر ملال ، بچا حوصلہ نہیں
غزل
0
9
24 جنوری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
ہر درد دل کا اپنے سنایا نہیں مجھے
برباد ہو گیا وہ بتایا نہیں مجھے
رہ دیکھنے کو اس نے دیے منتظر سے پل
پر کہہ کے داستاں کو رلایا نہیں مجھے
تارے سے گن رہا ہوں سیہ آسماں کے میں
نا حق جدائیوں میں ستایا نہیں مجھے
غزل
0
18
24 جنوری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
تباہی کا بہانہ ڈھونڈتی ہیں
رتیں پل عاشقانہ ڈھونڈتی ہیں
ادائیں دلبرانہ مستیوں میں
وہی موسم ، فسانہ ڈھونڈتی ہیں
اٹھے جو دل کے تاروں سے محبت
وہ سر پھر والہانہ ڈھونڈتی ہیں
غزل
0
11
23 جنوری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
ہے حکومت ، کام سب سرکاری انٹر نیٹ پر
ہیں کتابیں بھی منے کی پیاری انٹر نیٹ پر
کچھ پکاتی اب نہیں ہے دیکھ بیگم نام کا
پڑ گئی ہے گھر کو ہی بیماری انٹر نیٹ پر
لڑ لڑائی سب رہے ہیں وائی ، فائی پر یہاں
اب ہے سالے کی سبھی سرداری انٹر نیٹ پر
انٹر نیٹ
0
11
23 جنوری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
یاد میں کھو کے تری ہم کیا سے کیا ہو جاتے ہیں
سوچ کے تجھ کو کبھی صحرا نما ہو جاتے ہیں
دنیا میں ملتا ہے کیا ، کس کو وفاؤں کا صلہ
دیکھتے سب رنگ ہم اس کے فنا ہو جاتے ہیں
خوں گنوا کے بھی جگر کا اشکوں میں اپنا سدا
قید میں الفت کی اک دیکھو سزا ہو جاتے ہیں
غزل
0
26
13 جنوری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
کیسا ہے اضطراب آنکھوں میں
کیوں ہیں مہکے گلاب آنکھوں میں
گم ہیں آنکھیں کبھی کتابوں میں
ہے کبھی گم کتاب آنکھوں میں
چاند آتا ہے دیکھنے چھت پر
ڈھونڈتا ہے جواب آنکھوں میں
غزل
0
14
13 جنوری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
کیسا ہے اضطراب آنکھوں میں
کیوں ہیں مہکے گلاب آنکھوں میں
گم ہیں آنکھیں کبھی کتابوں میں
ہے کبھی گم کتاب آنکھوں میں
چاند آتا ہے دیکھنے چھت پر
ڈھونڈتا ہے جواب آنکھوں میں
غزل
0
3
8 جنوری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
آنکھ میں یار کی کہاں ہوں میں
اک چبھن آنکھ کی دھواں ہوں میں
خار راہوں میں ہیں بچھے جس کے
ایسی منزل کا کارواں ہوں میں
میرے چہرے پہ ہے تھکن جگ کی
ہر طرف گونجتی فغاں ہوں میں
غزل
0
26
7 جنوری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
خوشبو کی مثال آ گیا تھا
یوں تیرا خیال آ گیا تھا
آئیں جو محبتیں مقابل
اک جیسے جمال آ گیا تھا
کی آرزو یا تلاش ان کی
لب پر یہ سوال آ گیا تھا
غزل
0
21
6 جنوری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
جدائی کی وہ کوئی شب گزارنے آئی
ہمیں دریچہ ء دل سے پکارنے آئی
وہ ہم سفر ہے کسی گلستاں میں خوشبو کی
گلاب یادوں کے سارے وہ وارنے آئی
جگر کے رستے ہوئے زخموں پر ہے کیا گزری
جنوں میں عشق کا وہ روپ دھارنے آئی
غزل
0
13
6 جنوری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
کسی بھی شہر وفا سے صدا نہیں آتی
گل و چمن سے ہمیں اب صبا نہیں آتی
دیار درد میں آمد نہیں مسیحا کی
جو بڑھ کے ہجر سے پھر ابتلا نہیں آتی
حیات نام ہے دنیا میں اس حقیقت کا
گئے دنوں کی جو آواز پا نہیں آتی
غزل
0
10
5 جنوری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
محبتوں میں زخم ، درد زندگی میں بھر گیا
وہ خواب اک بنا رہا جو پلکوں میں ٹھہر گیا
بدن کی اڑ گئی جو خاک دور ، دور تک مری
نگل گئی زمیں مجھے ، غبار اک بکھر گیا
لبوں سے گر نکل گئی دعا بھی بے اثر گئی
میں دیکھ کے خضر کوئی کبھی رہ ہی سے ڈر گیا
غزل
0
22
5 جنوری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
ہجر کی آتش کو جھرنا چاہیے
آج بارش کو برسنا چاہیے
اس محبت کے سمندر میں ہمیں
ڈوب کے پھر سے ابھرنا چاہیے
الفتیں بھی ہیں ضروری زندگی
تیر اک دل میں اترنا چاہیے
غزل
0
22
4 جنوری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
شام جب دور ڈھلی ہوتی ہے
مجھ کو محسوس کمی ہوتی ہے
شمع جلتی ہے کوئی یادوں کی
دل کو جب تیری لگی ہوتی ہے
آن بستی ہے خیالوں میں وہ
دھوم اک جسکی مچی ہوتی ہے
غزل
0
16
4 جنوری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
کیسا یہ حسرتوں بھرا اپنا نصیب تھا
جب جل رہے تھے خواب سمندر قریب تھا
اپنی صدائیں تھیں بسی کانوں میں سب مرے
کتنا وفاؤں کا یہ سفر بھی عجیب تھا
دل میں مرے نہ تھی کوئی جاگی سی کشمکش
سب سے بڑا ہی جیسے میں اپنا رقیب تھا
غزل
0
17
3 جنوری
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
دانستہ جبر کی وہ سفارت بھی کرتے ہیں
کچھ الفتوں کی آج تجارت بھی کرتے ہیں
جب دیکھتے نہیں ہیں عداوت کے کچھ سوا
سو نام ان کے اپنی بصارت بھی کرتے ہیں
محفوظ ہیں بساط پہ مہرے اسی طرح
جو روز بڑھ کے آگے شرارت بھی کرتے ہیں
غزل
0
31
27 دسمبر
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
ہے کرم تیرا ، مہرباں ہے تو
تو صدا دل کی ، سر گراں ہے تو
گل کی خوشبو ، بہار گلشن کی
عرش کا پھیلا ، اک دھواں ہے تو
مجھ پہ کھولے جو در عقیدت کا
اک وفا کا وہ ، امتحاں ہے تو
غزل
1
13
26 دسمبر
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
جگ میں خلوص کی کوئی عادت نہیں رہی
منزل سے آشنا بھی قیادت نہیں رہی
ایسا نہیں وفا کا ہی سودا نہیں رہا
اس جنس کی نگہ میں بھی قیمت نہیں رہی
حاصل اسے نہیں ہے قدر کی جگہ کوئی
اس کی دلوں پہ دیکھ حکومت نہیں رہی
غزل
0
8
25 دسمبر
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
سامنے جب بھی کبھی اپنے جوانی آئی
یاد بیتی ہمیں پھر شام سہانی آئی
نیند جب بھی نہ کبھی آئی مری آنکھوں میں
سینے پر اپنے ابھر چوٹ پرانی آئی
زندگی کی ہے بسر رنج و الم میں اپنی
بات ہم کو نہ کوئی پھر بھی بنانی آئی
غزل
0
13
23 دسمبر
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
کچھ لے گئے ہیں دور ہواؤں کے سلسلے
ہیں درمیاں ہمارے خلاؤں کے سلسلے
رستہ بدل کے چلنے کی عادت نہیں ہمیں
سو آ کھڑے ہیں بیچ جفاؤں کے سلسلے
جینا محال ہے ہمیں دنیا کی بھیڑ میں
دشمن ہیں راہ میں کئی دریاؤں کے سلسلے
غزل
0
23
22 دسمبر
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
میری قسمت کو اندھیروں سے بھری شام نہ دو
دل کے رشتوں کو مرے آج کوئی نام نہ دو
تم نہ پھر باندھو مجھے اپنی محبت میں یونہی
زندگی کو مری راہیں ، نیا کہرام نہ دو
نغمہ و نور کی محفل میں کسی ، دوست مرے
تشنگی کو کوئی مینا ، بھرا اب جام نہ دو
غزل
0
21
20 دسمبر
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
بن گئی بات نہ جانے کیا ، کیا
کر دیا شوخ ادا نے کیا ، کیا
میری آنکھوں میں سمٹ آئے ہیں
پھر محبت کے زمانے کیا ، کیا
بیش قیمت ہیں وفا کی گھڑیاں
ان میں مدفن ہیں خزانے کیا کیا
غزل
0
21
20 دسمبر
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
دن سے ملنے چلی ہے غم کی شب
آج پھر ڈھل گئی ہے غم کی شب
ٹوٹتی چاند کسی تارے پر
آن مجھ میں چھپی ہے غم کی شب
رات کے بھیگتے سے لمحوں میں
بام پر پھر سجی ہے غم کی شب
غزل
0
23
18 دسمبر
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
مقدر میں ہی گر اپنے زیاں ہے
بہاروں میں بھی پھر اپنی خزاں ہے
اجل بھی مہرباں ہم پر نہیں جو
کہاں پھر وہ نسیمے بوستاں ہے
ہے کتنا تلخ دنیا کا یہ لہجہ
محبت کا کہاں اس میں بیاں ہے
غزل
0
33
17 دسمبر
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
پکارتا ہے خون تازہ پھولوں کا
پڑھا ہے گلوں نے جنازہ پھولوں کا
رلا کے جو ہوئے ہیں گم فضاؤں میں
بنے ہوئے ہیں وہ سراپا پھولوں کا
بدن ہے چھلنی سارا ان کا گولی سے
مگر کھلا ہوا ہے چہرا پھولوں کا
16 دسمبر
0
25
12 دسمبر
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
تھمتا نہیں دل وقت بھی جنبش نہیں کرتا
بجھتے نہیں تارے ، میں سفارش نہیں کرتا
دیتا نہیں میں ترک تعلق کی وجہ بھی
رہتا ہوں میں خاموش ، گزارش نہیں کرتا
کہتے ہیں مجھے غیر میں سنتا نہیں جن کی
اجڑے کوئی اور اسکی میں خواہش نہیں کرتا
غزل
0
7
12 دسمبر
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
اک چاند آنکھ کا کوئی تارا نہیں ہوا
پھر عشق بھی ہمیں تو دوبارہ نہیں ہوا
سچ ہے عذاب زندگی تھی یہ بنا ترے
سچ ہے ترے بغیر گزارا نہیں ہوا
تنہائی سے ہی دوستی اپنی رہی سدا
اس کو بھی ساتھ اور گوارا نہیں ہوا
غزل
0
11
12 دسمبر
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
اک تعارف ہے لکھا اپنی میں نے تحریر کا
مجھ کو اندازہ ہے اپنے جرم کی تعذیر کا
اک محبت کی خطا مجھ سے ہوئی ہے زندگی
رخ بدل تو نے دیا ہے ہر مری تصویر کا
اپنی بربادی کا مجھکو غم نہیں دیکھو کوئی
درد ہے مجھ کو گئی ہر آہ بے تاثیر کا
غزل
0
8
12 دسمبر
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
آ بسی جو دھنک چار سو آپ کی
جاگ دل میں اٹھی آرزو آپ کی
چاند چہرہ مقابل ہے اب آپ کا
منتظر ہے نظر کو بہ کو آ پ کی
ہے خیالوں میں خوشبو کئی رنگ کی
اشک ہیں آپ کے ، آب جو آپ کی
غزل
0
19
11 دسمبر
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
رہ گزر میری ، ہر سحر تو ہے
ڈھونڈتی ہے جسے نظر تو ہے
روشنی تجھ سے ہے مرے دل کی
جس کو سوچا ہے رات بھر تو ہے
اور کچھ بھی نظر نہیں آتا
جس کو چاہا ہے اس قدر تو ہے
غزل
0
16
9 دسمبر
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
کہتے ہیں جہاں مے کش و بادہ نہیں ہوتا
خوش رنگ وہاں رت کا لبادہ نہیں ہوتا
چہروں پہ ضیا ہوتی ہے ساقی کے ہی دم سے
دستور وفا اتنا بھی سادہ نہیں ہوتا
لب تک بھی کبھی آتا نہیں حرف تمنا
اس درد میں کچھ شور زیادہ نہیں ہوتا
غزل
1
13
23 نومبر
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
شب کے بجھتے سے چراغوں میں جلایا ہوا دل
منتظر پلکوں کی چوکھٹ پہ بٹھایا ہوا دل
میری آنکھوں میں بسایا ہوا اک چہرہ ہے وہ
شہر الفت کی فصیلوں پہ سجایا ہوا دل
لوگ محفل میں جسے شوق سے سنتے ہیں غزل
سوز کی تان پہ ، ہر گیت میں گایا ہوا دل
غزل
1
1
18
1 دسمبر
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
دل مرا سال ، وہی گزرے زمانے چاہے
پھر وہی یار ، وہی کھیل پرانے چاہے
مانگے دن ، رات رتیں وہ گئے موسم سارے
نیند ، وہ خواب مرے دیکھے سہانے چاہے
سانس جن سے رکی جاتی تھی مرے سینے میں
آج کہنے کو وہی بات ، فسانے چاہے
غزل
0
24
29 نومبر
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
بے بسی میں ہوئے لاچار سے کیا ٹکرائے
بن گئی بات ذرا یار سے کیا ٹکرائے
دیکھتے ہیں ہمیں سب کھول کے کھڑکی گھر کی
پی کے پیمانہ سا دیوار سے کیا ٹکرائے
انکشافات ہوئے مجھ پہ حقیقت کے بھی
لوگ مجھ سے ، مری تکرار سے کیا ٹکرائے
غزل
0
14
27 نومبر
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
دل عجب سا کوئی جھروکا ہے
جس کا منظر بڑا انوکھا ہے
جو مقابل دکھائی دیتا ہے
وہ حقیقت کہاں سے ہوتا ہے
آگہی مجھ کو دے تو بینائی
مجھ کو آنکھوں پہ کب بھروسہ ہے
غزل
0
16
26 نومبر
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
اشک بن کے مری پلکوں پہ اٹک جو گیا ہے
میں نے کب نام وہ لب پر کبھی آنے دیا ہے
جب ذکر بھی کبھی آیا ہے ترا باتوں میں تو
انگلیاں بھینچی ہیں زخمی سا گریباں سیا ہے
مجھ سے کیوں آج چھڑاتی ہے تو دامن اپنا
زندگی تیرے لئے زہر بھی ہنس کے پیا ہے
غزل
0
6
26 نومبر
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
گلوں سے باتیں کبھی ہم بھی رو برو کرتے
نذر یہ لمحے یوں گیسوئے مشک و بو کرتے
چراغ شب میں جلانے کو حسرتیں من کی
جبیں ، جگر سبھی اپنا لہو ، لہو کرتے
لٹا کے تجھ پہ دل و جاں خوشی سے سب اپنا
کسی حبیب کی اور ہم نہ آرزو کرتے
غزل
0
25
25 نومبر
موزوں
Dr Shahid Siddique
@Shahid
ہر شام تن پہ سرمئی پوشاک پہنی ہے
میرے لہو نے غم کی قبا ، خاک پہنی ہے
ہر پھول کی پتی پہ ہے بکھری ہوئی خزاں
تربت نے میری یہ ردا سفاک پہنی ہے
غم کر رہے ہیں چاند ستارے بھی میرا یوں
دیکھو فنا نے وسعتے افلاک پہنی ہے
غزل
0
16
معلومات