بتا پائے نہ دل ، کیسے پڑی ہے |
محبت کی بھی کیا اک ہتھکڑی ہے |
بہت مشکل ہے اس میں سںنبھلنا |
سفر ہے ہجر کا ، منزل کڑی ہے |
مسافت ہے گماں کی روز یارو |
انا سے جنگ ہر لمحہ ، گھڑی ہے |
اڑی سی خاک ہے نکہتے گل کی |
کبھی مسلی ہوئی اک پنکھڑی ہے |
گھٹی سی ہے فضا فرقت کی ایسی |
صبا چاندنی سے جیسے لڑی ہے |
رکی غم کی ندی ہے پربتوں میں |
کبھی برسات آنکھوں کی جھڑی ہے |
کہا ہے موت شاہد جس کو جگ نے |
قضا سے بھی قضا شاید بڑی ہے |
معلومات