معزز صارفین،

یہاں پرکمنٹس میں آپ اس سائٹ کے بارے میں ہمیں اپنے مشوروں سے آگاہ کر سکتے ہیں۔ 



370
5127
میرے کمرےمیں پیشتر تم تھے
میں نہیں تھا یہاں مگر تم تھے
سارے رنگوں میں سر بسر تم تھے
میں جہاں بھی گیا ادھر تم تھے

0
1
کس سے پوچھیں اس کا رستہ کدھر لگتا ہے
شہر کا ہر بندہ ہی یہاں بے خبر لگتا ہے
اب تو جو دیکھوں کچھ نہیں دکھتا تیرے علاوہ
یہ تیری آنکھوں کے نشے کا اثر لگتا ہے
چہرے کو اپنے یوں سجا رکھا ہے میں نے
خوش تو نہیں ہوں کہیں سے بھی میں مگر لگتا ہے

0
7
تنہا تھا میں مگر تمام سفر
ایک سایا سا میرے ساتھ رہا
تھے مگن اس قدر کہ صبح تلک
ہاتھوں میں میرے اس کا ہاتھ رہا

0
7
بعد مدت کے (مرےدل کا وہ) مطلوب، دِکھا
چہرہ پُژ مُردہ دِکھا جسم بھی مسلُوب دِکھا
چھوڑے جاتا ہے تجھے شخص کوئی بِن دیکھے
جان پر کھیل تو راوی میں ابھی ڈوب، دِکھا
میں تری راہ سے خود اپنا ہٹا لوں گا وجود
کچھ ثبوت اس کا (کہ ہے غیر سے منسوب)، دِکھا

0
5
بجلیاں راہوں میں چمکانے کو كس نے کہا
حرص میں لوگوں کو تڑ پانے کو کس نے کہا
بھول جاؤ میں کسی اور كا ہو گیا ہوں
یاد میں میرے ہی مر جانے کو کس نے کہا
ضد ہے گر آپ کو میرا ہو نے کی تو سنو
پھر بدی کو مری پھیلانے کو کس نے کہا

0
2
بجلیاں راہوں میں چمکانے کو كس نے کہا
حرص میں لوگوں کو تڑ پانے کو کس نے کہا
بھول جاؤ میں کسی اور كا ہو گیا ہوں
یاد میں میرے ہی مر جانے کو کس نے کہا
ضد ہے گر آپ کو میرا ہو نے کی تو سنو
پھر بدی کو مری پھیلانے کو کس نے کہا

0
2
چپکے چپکے جسے پیار کرتے رہے
کچھ بھی کہنے سے ہم صدیوں ڈرتے رہے
آؤ اس کی سنائیں تمہیں داستاں
جس کی خاطر تھے ہم بھی سنورتے رہے
ایک دن بے حجابانہ دیکھا اسے
دل میں جزبات دن بھر نکھرتے رہے

2
19
اب کوئی خواب نہیں بُننا مجھے
اپنے دل کی بھی نہیں سننا مجھے
خود کو آزاد کروں گا اب میں
دشت آباد کروں گا اب میں
بس تری یادوں نے الجھایا بہت
اپنی الفت کا صلہ پایا بہت

0
8
مجھ پہ ایسا وار کیا ہے بے وفا
دل کے خنجر پار کیا ہے بے وفا
بیچ رستے مجھ کو تنہا چھوڑ کر
تم نے در در خوار کیا ہے بے وفا
سارے وعدے ساری قسمیں توڑ کر
خوابوں کر مسمار کیا ہے بے وفا

0
4
اے قرارِ قلب و سینہ تم پہ ہوں لاکھوں سلام
شاہِ ابرارِ مدینہ تم پہ ہوں لاکھوں سلام
راہِ حق تم نے دکھائی تم پہ ہوں کھربوں درود
تم نے سکھلایا ہے جینا تم پہ ہوں لاکھوں سلام
جائے روضے کو سفینہ تم پہ ہوں کھربوں درود
کاش آئے وہ مہینہ تم پہ ہوں لاکھوں سلام

0
6
آج بھی میرے خوابوں میں آتی ہے وہ
نیند سے نیم شب میں جگاتی ہے وہ
بار بار اس کی یادیں مجھے آتی ہیں
رات دن مجھ کو اکثر رلاتی ہے وہ
پہلے کرتی ہے وعدہ ملاقات کا
پَل میں وعدے سے منکر ہو جاتی ہے وہ

0
5
معزز صارفین،یہاں پرکمنٹس میں آپ اس سائٹ کے بارے میں ہمیں اپنے مشوروں سے آگاہ کر سکتے ہیں۔ 

370
5127
بعض اوقات شاعر الف کا ایصال پچھلے لفظ کیساتھ ایسے کرتے ہیں کہ   پچھلے لفظ کے آخری حرف کی آواز الف میں ضم ہو جاتی ہے۔

27
4568