معزز صارفین،

یہاں پرکمنٹس میں آپ اس سائٹ کے بارے میں ہمیں اپنے مشوروں سے آگاہ کر سکتے ہیں۔ 



312
4111
ساتھ تیرے جو میں سفر میں رہا
زندگی بھر میں اک پہر میں رہا
ہوش میں تو کبھی رہا ہی نہیں
جو رہا میں ترے سِحر میں رہا
جب ترے ساتھ آشنا بھی نہ تھا
پھر بھی تیرے ہی میں اثر میں رہا

0
1
آپ نے دل میں آ کے حد کر دی
ہم نے آنسو بہا کے حد کر دی
بات دل کی نہ رہ سکی دل میں
ہم نے غزلیں سنا کے حد کر دی
وہ بہت خوش تھے اپنی حالت پر
ہم نے شیشہ دکھا کے حد کر دی

1
13
کامیابی کا فلسفہ ہے یہ کے تم
ناکامیوں کے لیے تیار رہو
کامیابی مل جائے گی
تیار ہو ناکامی کو؟
ہنسیں گے تم پے لوگ تو
کامیابی آ رہی ہے

0
1
ایک موہوم سی امید ہو اور یاس آئے
مرے محبوب کبھی تجھ کو بھی احساس آئے
تشنگی دیکھ کے اس شوخ جوانی کی تجھے
اے صنم تیرے لبِ تر کو کبھی پیاس آئے
مہکی مہکی سی فضا میں یوں معطر ہے چمن
جیسے پھولوں سے تری خوشبوئے انفاس آئے

3
7
خدا کے قرب کی دولت ملی ہے ان فضاؤں میں
کبھی ان کے سفر میں تھے، کبھی ہم تھے خطاؤں میں
گماں پر کر لیا قائم، ہے دل آخر صنم خانہ
گئے کھو کر حقیقت سے، رہے ہم بس جفاؤں میں
ہے فطرت خود سراپا نور، لیکن ہم اندھیرے ہیں
وہی ظلمت ہمارے ساتھ ہے وحشت دعاؤں میں

0
4
جو پھر سے وفا کے دور چلیں
وہ پلٹ کے ہماری اور چلیں
بس اگلے موڑ سکون ہو گا
"چل زندگی تھوڑا اور چلیں"
رہنا خاموش قیامت تک
دنیا میں مچا کے شور چلیں

1
30
جانے مسمار اور کیا ہو گا؟
عدل بیمار اور کیا ہو گا؟
تجھ کو دِکھتی نہیں بھری سڑکیں
حرفِ انکار اور کیا ہو گا؟
حلف بردار گو وفا کا تھا
تجھ سا غدار اور کیا ہو گا؟

7
جب بھی ملتے ہیں حسن والے سے
دل سنبھلتا نہیں سنبھالے سے
آپ کی زلف کے حوالے سے
ابر چھاۓ ہیں کالے کالے سے
نین تیرے ہیں مدھ کے پیالے سے
مکھ پہ ہیں چاند جیسے ہالے سے

11
ہے جسے معلوم راہِ کربلا اچھی طرح
اس کو ہے معلوم جنت کا پتہ اچھی طرح
کیا ہے ایمانِ حقیقی، کیا نفاق و کفر ہے
سب بتائے گا یہ ذکرِ کربلا اچھی طرح
ذکرِ شہؑ میں آنکھ سے آنسو نکلنا ہے دلیل
پاک لقمے دے کے ہے پالا گیا اچھی طرح

0
1
غیروں کے لیے صرف ملامت ہے ترا
اپنوں کے لیے ایک عبادت ہے تبرا
ہوتا ہے شریک اس میں خدا ساتھ ہمارے
اس واسطے مقبول عبادت ہے تبرا
کرتے ہیں سبھی الفت اطہار کا دعوی
الفت کے مگر تنہا شہادت ہے تبر ا

0
1
خزاں خزاں تھی فضا، موسمِ بہار آیا
زمیں پہ آج کوئی آسماں وقار آیا
جو لب پہ نام محمدؑ کا ایک بار آیا
خیال بارہ محمدؑ کا بار بار آیا
دوبارہ دید کی خواہش جوان ہونے لگی
جو ہو کے روضۂ مرسل پہ ایک بار آیا

0
4
علیؑ کو چھوڑ کے جس نے بھی مدحت مصطفیٰؐ کی کی
مثال اُسکی یونہی ہے بے وضو جیسے نمازی کی
زمانہ پر خطر ہے، چھائی ہے ہر سمت تاریکی
تمیزِ حق کی خاطر چاہیے نظروں کو باریکی
عقیدت اور عقائد کی مہک ہرگز نہ کم ہوگی
نئی نسلوں کی گر آبِ ولا سے آبیاری کی

0
2
نسب سب سے اعلیٰ حسن عسکریؑ کا
ہے نوری گھرانہ حسن عسکریؑ کا
گدا ہوں علیؑ کا، حسینؑ و حسنؑ کا
امام رضاؑ کا، حسن عسکری کا
شرف کیا حسیں ہے، کہ مولا علیؑ ہے
ہمارا تمہارا حسن عسکریؑ کا

0
1
سرکارِ دو عالم کا دربار بڑا اعلیٰ
کیا کوچہ ہے سرور کا بازار بڑا اعلی
رہتی ہے مدینے پہ رحمت کی گھٹا چھائی
کرتے ہیں ثنا اُن کی کیا مرغ کیا ماہی
کہتا ہے خدا اُن سے کردار بڑا اعلیٰ
سرکارِ دو عالم کا دربار بڑا اعلیٰ

0
2
میں غافِل تو ہوں نیک اَعمال سے
ہوں واقف تِرے اِسم رَحمان سے
مِِٹا دے بَدی نَامہ اَعمال سے
میں رَاضی ِتری ذات سُبحان سے

0
7
میں خود میں اتر کے تھک گیا ہوں
جاں کا خلا بھر کے تھک گیا ہوں
وہ جو تھی حَویلی دل کی اس کو
برباد میں کر کے تھک گیا ہوں
خواہش تھی کہ کوئی راہ نکلے
ہر موڑ پہ مر کے تھک گیا ہوں

0
14
معزز صارفین،یہاں پرکمنٹس میں آپ اس سائٹ کے بارے میں ہمیں اپنے مشوروں سے آگاہ کر سکتے ہیں۔ 

312
4111
بعض اوقات شاعر الف کا ایصال پچھلے لفظ کیساتھ ایسے کرتے ہیں کہ   پچھلے لفظ کے آخری حرف کی آواز الف میں ضم ہو جاتی ہے۔

24
4110