معزز صارفین،

یہاں پرکمنٹس میں آپ اس سائٹ کے بارے میں ہمیں اپنے مشوروں سے آگاہ کر سکتے ہیں۔ 



395
5700
سجی ہوئی ہیں یوں محفلیں تو مگر وہ رنگِ طرب کہاں ہے
رہی نہ دنیا بھی اب وہ دنیا زمین وہ ہے نہ آسماں ہے
بہت ہیں یوں تو حسین چہرے نظر میں لیکن نظر دھواں ہے
بس اک خلا سا ہے چاروں جانب نہ چاند تارے نہ کہکشاں ہے
کہوں تو کس سے میں رازِ ہستی قدم قدم پر کہ چیستاں ہے
خود اپنے قالب میں جان اپنی کبھی خفی ہے کبھی عیاں ہے

0
1
بڑی ہے مختصر میری کہانی
کہ میرے دل پہ حاکم تھی کوئی رانی
جوانی کا الگ سا روگ تھی وہ
کہ سترہ سالہ کچی عمر کی پکی محبت کا
کوئی گہرا کوئی تکلیف دہ سا زخم تھی وہ
گئی یوں چھوڑ کر اک دن کہ اب تو

10
ہے آج گلستان میں عنوانِ سخن پھول
ہر پھول فدا جس پہ وہ ہے جانِ چمن پھول
قدرت نے بنایا ہے جسے رشکِ عدن پھول
سر تا بقدم ہے تنِ سلطانِ زمن پھول
لب پھول دہن پھول ذقن پھول بدن پھول
ہو عرصہِ محشر میں تری دید سے تن پھول

7
کر رَہے ہیں گَھر کو رَوشَن بیچ کر گَھر کے چَراغ
جی رَہے ہیں بے سَہارے سَب سَہارے بیچ کر
اِن گَدھوں کو اور تو کُچھ کام آتا ہی نَہِیں
کر رَہے ہیں یِہ تَرَقّی اَب اِدارے بیچ کر
(مرزا رضی اُلرّحمان)

0
2
یہاں پر تبصرے میں آپ ایسے الفاظ کی نشاندہی کر سکتے ہیں جن کی تقطیع آپ کے خیال میں سسٹم غلط دکھاتا ہے۔ نیز ایسے الفاظ بھی آپ یہاں پر لکھ سکتے ہیں جو کہ سسٹم  میں سرے سے موجود ہی نہیں ہیں۔ اس طرح الفاظ کو رپورٹ کرنے سے ہم ان کو سسٹم میں داخل کر سکیں گے اور تقطیع کا نظام باقی صارفین کے لئے بھی بہتر سے بہتر ہوتا جائے گا۔ بہت شکریہ :)

187
7550
پی آئی اے کی نِجکاری!!!
——
تا کہ کُچھ بھی سَمجھ نَہ آ پائے
چھانٹ ہی اِس طرح سے چھانٹی ہے
تُم پَہ لاکھوں کروڑوں لَعْنَت ہو
تُم نے بیچی نَہِیں ہے بانٹی ہے

0
3
وہ جب بھی میری محبت سےناشناس بنا
تو ایک زخم نیا دل کے آس پاس بنا
اسی کے دم سے تو قائم ہے یہ ہنر مندی
بیاض درد کی جو عشق ہے اساس بنا

0
10
آیا جو ہاتھ داماں آقا کریم کا
مومن پہ یہ کرم ہے ربِ رحیم کا
جس سے عنایتیں ہیں اکنافِ دہر تک
مہماں بنا وہ داتا عرشِ عظیم کا
منظر جہان کے سب اُن کے لئے سجھے
یہ فیصلہ ہے آخر عقلِ سلیم کا

1
13
میرا بھی گھر کہیں پہ ہے، بے گھر نہیں ہوں میں
ٹھوکر نہ مار، راہ کا کنکر نہیں ہوں میں
ہوتا ہے ٹوٹ جانے کا احساس مجھ کو بھی
سینے میں دل مرے بھی ہے، پتھر نہیں ہوں میں
آ میرے پاس بیٹھ جا، مجھ سے نہ خوف کھا
مانا کہ تند خو ہوں، ستمگر نہیں ہوں میں

12
قریہ بہ قریہ گُھومتا رہا میں
اپنی ہی ہستی ڈھونڈتا رہا میں
شب پھر خیالِ یار میں اے ساقی
بارش میں بے خود جُھومتا رہا میں

0
4
یادوں سے آج ساون آنکھوں میں آ رہا ہے
شاید مدینے مجھ کو دلبر بلا رہا ہے
جو یادِ جاناں آئی الطافِ دلربا ہیں
دیگر یہ رنگ دل سے مولا مٹا رہا ہے
تاباں لگے یہ سینہ کونین ہے فروزاں
سامانِ ضوفشانی بطحا دلا رہا ہے

1
7
مدینہ نبی کا ہے دل میں جو آیا
درخشاں ہے سینہ جہاں جگمگایا
درودِ نبی کے جھڑیں پھول منہ سے
نبی کا یہ رتبہ خدا نے بنایا
عقیدت سے دیوانے محفل میں آئیں
قصیدہ نبی جب کسی نے سنایا

0
3
غمزدہ غمزدہ میری عمرِ رواں
شش جہت ہیں سنیں میری آہ و فغاں
درد چہرے پہ، تر آنکھ، دل غمزدہ
پابز نجیر ہوں جسم ہے ناتواں
سر زنش یوں کہ جیون بناغم کدہ
اور میسر رہے نا سمجھ ہم عناں

0
6
سنتے سناتے غیر کی بابت چلے گئے
یوں قصّہ خوانِ بارِ رفاقت چلے گئے
جاں بھی گئی کہ بچ گئی کرتے ملال کیا
صد شکر جانِ وجہِ ملامت چلے گئے
ان کو بھی خود امید نے دکھلا دیا وطن
جو بے خودی میں کوچۂِ حسرت چلے گئے

0
52
کامسیٹس یُونیورسٹی اِسلام آباد میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا ”تاریخی سواگَت“!!!
——
جہاں عِزَّت خاک میں مِلنی ہو وہاں مُنہ اُٹھا کے جانا کیا
یُوں مُنہ اُٹھا کے جاؤ گے تو پِھر تو اَیسے ہی ہو گا
اِک بار رِوایَت پَڑ جائے تو پِھر وہ چَلتی رَہتی ہے
جو اَب کی بار ہُوا ہے نا اَب ہَر جا وَیسے ہی ہو گا

0
4
اب کوئی مشورہ کام نہیں آئے گا
مجھے زندگی بھر آرام نہیں آئے گا
میں نے کی ہے محبت تجھ سے خودکُشی کی
تیرےسر کوئی الزام نہیں آئے گا
میرا پیغام آتا ہے تو جلا دیتے ہو
چلو اب کبھی کوئی پیام نہیں آئے گا

0
3
میں ہوں آپ ہی میں کہیں تو گم میں تو آپ ہی میں سرابہوں
جو نہ تم سے کُھل سکا ہے کبھی ، ہاں وہی میں عشق کا باب ہوں
میں سمجھ میں ہی نہیں آسکوں کیا میں کوئی ایسا سوال ہوں
تو الٹ کے دیکھ ورق ورق میں تو حسرتوں کی کتاب ہوں
جو سوال ہیں سبھی پوچھۓ مجھے بے رخی سے نہ دیکھۓ
جو نہ ہو سکے کبھی مجھ سے حل میں وہ ایک ایسا جواب ہوں

0
4
کچھ تو میری حسرتوں کا بھی کبھی انجام ہوگا
نا ملے در یار کا اس کی گلی میں نام ہوگا
آج پھر آۓ نہیں وعدہ خلافی کر گۓ پھر
دل یہ کہتا ہے ابھی مصروف ہونگے کام ہوگا
ان کو فرصت ہے کہاں فریاد وہ میری سنیں کیوں
غیر کی باہوں میں سمٹے ہیں انہیں آرام ہوگا

0
3
ہر فرد خدا دشمن ہر چند سیاست ہے
یہ کیسی پرستش ہے یہ کیسی عبادت ہے
جو گھر تھا خدا کا وہ جاگیر ہے اوروں کی
فرقوں کی حکومت میں ہر جا یہ عبارت ہے
تعبیر کرے کوئی اقبال کے خوابوں کی
بے شک وہ صداقت ہے بے شک وہ حقیقت ہے

0
2
جانے کیا میری محبت بھی صلہ دیگی
جان لیگی میری یا اس سے ملا دیگی
سوچ کے ساغر سے میں نے کچھ چرایا ہے
سوچ ایسی جو تیری دنیا ہلا دیگی
تو نے آنگن میں بہاریں تو سجائ ہیں
یہ بھی ممکن ہے خزاں سب کچھ مٹا دیگی

0
4
داغِ دل میں نے چھپاۓ رکھے
گل ہی ہونٹوں پہ سجاۓ رکھے
دل ہے میرا زخم زخم لیکن
میں نے رشتے سب نبھاۓ رکھے
مجھ سے کوئ جب نہیں تعلق
کیوں کوئی مجھ کو ستاۓ رکھے

0
10
معزز صارفین،یہاں پرکمنٹس میں آپ اس سائٹ کے بارے میں ہمیں اپنے مشوروں سے آگاہ کر سکتے ہیں۔ 

395
5700
السلام علیکم ، اللہ کرے سب بخیر و عافیت ہوں۔سورۃ الفاتحہ کا منظوم ترجمہ مطلوب ہے۔

0
3
56