معزز صارفین،

یہاں پرکمنٹس میں آپ اس سائٹ کے بارے میں ہمیں اپنے مشوروں سے آگاہ کر سکتے ہیں۔ 



395
5678
ہدایت موسمِ گل نے جنوں والوں کو جاری کی
مگر دیکھی نہ ظالم نے بھی حالت بے قراری کی
مگر ہم ہیں کہ محرومِ کرم ٹھہرائے جاتے ہیں
کوئی بھی سمت تو ہوتی نہیں بادِ بہاری کی
تھے محرومِ تمنّا آج تک دیکھو تو جذبِ دل
سو خود پر ہم نے خود ہی کیفیت کچھ ایسی طاری کی

0
وفا کا جو دعویٰ ہے تم کو، مِلا کیا؟
محبت کا حاصل جو دیکھا، ہوا کیا؟
ہزاروں غموں کا جو بوجھ اب اٹھایا
لبوں پر تبسم ابھی تک سجا ہے
نہ دیکھو جو ظاہر میں صورت ہماری
ہر اک نقش میں اک چھپا مدعا ہے

0
4
میں زمینی خداؤں کا منکر
لوگ کافر سمجھتے ہیں مجھ کو
اہلِ حق میں تڑپتا سایہ ہوں
سارے شاطر سمجھتے ہیں مجھ کو

0
1
تو جو بچھڑا ہے تو اس شہر عداوت میں مجھے
طعنے کستے ہوئے لوگوں کی کوئی بھیڑ ملی
محمد اویس قرنی

0
3
وفا کا ارادہ جو دل میں بسا ہے
یہ مت کہہ محبت میں کچھ اب بچا ہے
ہزاروں غموں کا جو بوجھ اب اٹھایا
لبوں پر تبسم ابھی تک سجا ہے
نہ دیکھو جو ظاہر میں صورت ہماری
ہر اک نقش میں اک چھپا مدعا ہے

0
5
جو دل میں ہے اس کو سنا کر تو دیکھو،
محبت کی شمعیں جلا کر تو دیکھو
کبھی میرے پہلو میں آ کر تو دیکھو،
ذرا پاس اپنے بلا کر تو دیکھو
"ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں"،
نئے راستے کچھ بنا کر تو دیکھو

0
4
یِہ گِرْگِٹ، اِبنِ گِرْگِٹ، اِبنِ گِرْگِٹ، اِبنِ گِرْگِٹ ہیں
نَہ سُرخے ہیں، نَہ سَبزے ہیں، نَہ خاکی ہیں، نہ بُھورے ہیں
جو ”اُس“ کا حُکْم ہوتا ہے اِنْہیں تَسْلِیم ہوتا ہے
مَدَاری ایک ہے باقی تو سَب بَچّے جَمُورے ہیں
(مرزا رضی اُلرّحمان)

0
4
خودی کا یہ جوہر جواں اب ہوا ہے،
یہ مسلک "خودی" کا بڑا آشنا ہے
کہاں تک رہے گا یونہی بے خبر تو؟
تجھے اپنا جوہر دکھانا سکھا ہے
ستاروں سے آگے نکل جا کہ منزل،
فقط ایک تیرا ہی رستہ بنا ہے

0
4
خدا کے سوا کون سنتا ہمارا،
وہی ہے ہمارا، وہی ہے سہارا
وہی ربِ واحد، وہی ربِ اکبر،
اسی نے زمیں پر ہمیں ہے اتارا
اسی کے اشارے سے چلتا جہاں ہے،
اسی نے ستارے کیے ہیں سنوارا

0
3
وہ آیا نہیں دل سنبھلتا نہیں ہے،
غمِ یار سینے سے ٹلتا نہیں ہے
یہ شعلہ محبت کا ایسا عجب ہے،
بڑھاتا ہے حدّت، پگھلتا نہیں ہے
کسی نے دیا دل کو ایسا سہارا،
کہ اب درد پہلو بدلتا نہیں ہے

0
4
چلے آؤ ساقی، وہ بادہ پلا دو
جو غم کو بھلائے، وہ مے اب عطا ہو
ستاروں بھری شب، یہ خاموش منظر
کوئی داستانِ محبت سنا دو
پریشان ہوں میں، مرا دل ہے مضطر
کوئی بات ایسی، مرے دل کو بھلا دو

0
4
اٹھو اب کہ شب کا، سماں ختم ہوگا
اندھیرا مٹے گا، سویرا نیا ہے
جدھر بھی نظر کی، ادھر غم ہی پایا
یہ کیسی ہے دنیا، یہ کیا ماجرا ہے
نہیں کوئی اپنا، نہیں کوئی پرساں
ہر اک دل یہاں پر، عجب مبتلا ہے

0
3
وفا کا ارادہ جو دل میں بسا ہے
یہ سودا عجب ہے، یہ کیسا نشہ ہے
کسی کو خبر کیا، یہ دل کس طرح اب
فراقِ صنم میں، سسکتا رہا ہے
چمن میں جو دیکھا گلوں کو ہنستے
خیالِ بہاراں، ہمیں کیوں رلا ہے

0
4
جس کسی کے گھٹنوں میں مت ہوتی ہے
کاہلی سے اس کو رغبت ہوتی ہے

0
6
ہوئی ہے شام غم، دل اب خفا ہے
عجب اب زندگی کا ماجرا ہے
تری یادوں کا پھر منظر سجا ہے
سکونِ دل کا اب قصہ ہوا ہے
غمِ ہجراں سے دل اپنا ہوا چور
ہر اک لمحہ قیامت بن گیا ہے

0
3
یہ دل کا ساز ہے، اس میں کوئی کمی تو نہیں
سخن وری کا ہنر ہے، کوئی نمی تو نہیں
یہ بحر ہم نے سلیقے سے اب سجائی ہے
کہ اس میں وسعتِ دریا، کوئی نمی تو نہیں
یہ قافیہ ہے کہ اس سے کلام روشن ہے
سخن میں اس کے سوا کوئی روشنی تو نہیں

0
5
تری جستجو ہی تجھے کام دے گی
یہ دنیا تجھے اک نیا نام دے گی
عمل سے ہی حاصل ہے سب کچھ جہاں میں
یہ محنت تری صبح کو شام دے گی
خودی کو جگا لے، یہی روشنی ہے
یہی دل کو تیرے نیا جام دے گی

0
4
نہ ڈر خوف سے تُو، عمل ساتھ دے گا
یقیں کر خدا پر، وہ ہر بات دے گا
یہ عزمِ جواں ہی تری روشنی ہے
یہی راستہ تجھ کو حالات دے گا
جہاں میں جو محنت کرے گا وہ انساں
وہی اپنی منزل کو سوغات دے گا

0
5
یہاں پر تبصرے میں آپ ایسے الفاظ کی نشاندہی کر سکتے ہیں جن کی تقطیع آپ کے خیال میں سسٹم غلط دکھاتا ہے۔ نیز ایسے الفاظ بھی آپ یہاں پر لکھ سکتے ہیں جو کہ سسٹم  میں سرے سے موجود ہی نہیں ہیں۔ اس طرح الفاظ کو رپورٹ کرنے سے ہم ان کو سسٹم میں داخل کر سکیں گے اور تقطیع کا نظام باقی صارفین کے لئے بھی بہتر سے بہتر ہوتا جائے گا۔ بہت شکریہ :)

180
7491
معزز صارفین،یہاں پرکمنٹس میں آپ اس سائٹ کے بارے میں ہمیں اپنے مشوروں سے آگاہ کر سکتے ہیں۔ 

395
5678
السلام علیکم ، اللہ کرے سب بخیر و عافیت ہوں۔سورۃ الفاتحہ کا منظوم ترجمہ مطلوب ہے۔

0
3
46