معزز صارفین،

یہاں پرکمنٹس میں آپ اس سائٹ کے بارے میں ہمیں اپنے مشوروں سے آگاہ کر سکتے ہیں۔ 



380
5474
عام آدمی
مال و دولت بنإ غنی ہوں میں
محض اِک عام آدمی ہوں میں
بات یہ ہے حضور غور طلب
کیا یہ کم ہے کہ آدمی ہوں میں
شہاب احمد

0
1
ہم پہ ہر راز آشکار کرو
ہم ہیں ہمراز آشکار کرو
میرے اندر چُھپا ہُوا ہے جو
راز کا راز آشکار کرو
وہ جو مُجھ میں ہی گُنگناتا ہے
اُس کا ہر ساز آشکار کرو

0
15
بن جائے گا یہ باعثِ آزار کسی دن
کر بیٹھے اگر پیار کا اظہار کسی دن
سج دھج کے اداؤں سے لبھائے گا ترا دل
بن جائے گا تُو اس کا پرستار کسی دن
لے جائے گا راتوں کی وہ نیندوں کو چرا کر
ٹوٹیں گے حسیں خواب بھی یکبار کسی دن

0
1
شریر نظریں ، ادائیں قاتل
حسینہ ! تجھ سے لگا مرا دل
مرے خیالوں میں تو بسا ہے
ہوا محبت میں دل یہ بسمل
ہے تو محبت کا اک سمندر
میں جیسے تنہا ہوں موجِ ساحل

0
2
خبر دی ضروری نبی مصطفیٰ نے
جہانوں کے دانا حبیبِ خدا نے
خدایا تو ذیشاں عُلیٰ رتبہ تیرا
جھکا تیرے آگے سدا سر ہے میرا
نہیں باپ تیرا نہ ہی والدہ ہے
نہ اولاد تیری تو واحد الہ ہے

0
1
دھیرے دھیرے ہوا پر یہ کیا ہو گیا
ہم میں تم میں یہ کیوں فاصلہ ہو گیا
اس تعلق میں ہم نے فنا ہونا تھا
کیوں ہمارا تعلق فنا ہو گیا
نام تیرا میں لیتا تھا اتنی جگہ
ہوتے ہوتے وہ حرفِ دعا ہو گیا

0
5
دور رہ کر بھی مجھ سے سنبھل جائیں گے
آپ کا کیا پتا تھا بدل جائیں گے
وہ جہاں سے مرے جو نکل جائیں گے
سارے سورج عنایت کے ڈھل جائیں گے
یہ نہیں تھا پتا ہجر سنگین ہے
بن ترے ہم جو ایسے مچل جائیں گے

0
2
عشق میں فنا کا جو انتخاب کر لیا
ناخدا کے قرب سے اجتناب کر لیا
ہم نے اپنا تو الگ ہی نصاب کر لیا
عشق کا حساب جب بے حساب کر لیا
پھر کسی سراب کی سمت میں نہ جاؤں گا
عہد تجھ سے دوریوں کا جناب کر لیا

0
2
زندہ ہوں زندگی سے کوئی واسطہ نہیں
اپنوں سے میرا خاص کوئی رابطہ نہیں
دھوکے سے لکھ دیا گیا حرفِ غلط ہوں کیا؟
رب جانتا ہے کیا ہوں مجھے کچھ پتہ نہیں
منزل ہے راستہ ہے مگر پَیر و پر نہیں
رب ہے مرا تو کیسے کہوں آسرا نہیں

0
چلو کہ پھر سے نیا رازداں بنا لیں ہم
نئی زمین نیا آسماں بنا لیں ہم
کہیں تلاش کریں ہم نئے زمانوں کو
نئے سرے سے کوئی داستاں بنا لیں ہم
تجھے نکال کے اپنے وجود سے ہم بھی
نئے شجر پہ کوئی آشیاں بنا لیں ہم

0
2
میرے دل کی سختیوں میں میں کہاں شامل رہا
سخت جانی میں کمالِ دوستاں شامل رہا
گرچہ تجھ پر تھا یقیں مجھکو مرے اے ہمسفر
راستے میں لٹنے کا پھر بھی گماں شامل رہا
شکوہ میرا دشمنوں سے اب تو بنتا ہی نہیں
میری بربادی میں میرا مہرباں شامل رہا

0
4
محبت مری بھی تو اک امتحاں ہے
تجھے چاہنا بھی تو کارِ رواں ہے
کہ اس کی روِش کو سمجھنا ہے مشکل
کبھی ہے یہ ظالم کبھی مہرباں ہے
حقیقت زمانوں کی دکھلاتی ہے یہ
کبھی پیری ہے یہ کبھی یہ جواں ہے

0
3
ہر سال ہماری لغت سے
کچھ لفظ نکالے جاتے ہیں،
اور ان کی جگہ کچھ لفظ نئے
لغت میں ڈالے جاتے ہیں۔
اس بار جو خارج لفظ ہوئے،
اُن میں ایک لفظ “محبت” تھا۔

0
7
کچھ دن یہاں پہ ٹھہرے ،پھر چلدیے یہاں سے
بالکل اسی طرح سے دنیا میں آنا جانا
اس کو گمان میں ہم دار القرار سمجھے
رہنا یہاں ہمیشہ اس کو محال جانا

0
2
20
اے مدثر ہے دل اپنے کو یہی کام دیا
چومنے کو ہے محمد کا در و بام دیا
۔
جسے ہے خُلقِ عظیم و لبِ گلفام دیا
رب نے محمود و محمد ہے اسے نام دیا
۔

0
4
بادشاہی ہے ترے در کا گدا رہنے کا نام
اور فقیری ہے شریعت پر کھڑا رہنے کا نام
دینِ کی تبلیغ میں سہتے ہیں جو بھی مشکلیں
آخرت ہے، اے عتیق! اس کا صلہ پانے کا نام

0
4
زندگی ہے عشقِ احمد میں مچل جانے کا نام
خوش نصیبی ہے ترے قدموں سے جُڑ جانے کا نام
عشقِ سرور میں جو دے قربانی اپنی اے عتیق
حشر تک زندہ رہے گا ایسے دیوانے کا نام

0
4
محبت یا تو بالکل فنا کردیتی ہے یا سرسبزوشاداب

0
4
بھروسہ انسان کو حد سے زیادہ مضبوط یا پھر حد سے زیادہ کمزور بنادیتا ہےمحمد طیب برگچھیاوی 

0
3
السلام علیکم ، اللہ کرے سب بخیر و عافیت ہوں۔سورۃ الفاتحہ کا منظوم ترجمہ مطلوب ہے۔

0
4