معزز صارفین،

یہاں پرکمنٹس میں آپ اس سائٹ کے بارے میں ہمیں اپنے مشوروں سے آگاہ کر سکتے ہیں۔ 



395
5676
یہ دنیا علم ہی سمجھے، کوئی جادو نہیں ہے
جو ہاتھ تھام لے بانہوں میں، وہ خدا نہیں ہے
عجیب خواب ہیں بکھرے ہوئے حقیقتوں میں
کوئی بھی شخص یہاں اپنا آشنا نہیں ہے
وفا کی بات نہ کر، عہدِ رفتگاں ہے وہ اب
کہ آج کل تو کوئی وعدہ ہی وفا نہیں ہے

0
1
دیکھا ہِجر میں جو خواجہ کو
رو رو کے لِکھا ہے آقاؐ کو
میرا خواجہ تیرا بَردہ ہے
کملی میں چُھپا لو خواجہ کو

0
2
یہ جو دیوار سی حائل ہے گرا دی جائے
آؤ ہمت کریں اور بات بڑھا دی جائے
زندگی کیا ہے اگر صرف گزر ہی جائے
کوئی تو شکل اسے تازہ نما دی جائے
اب یہ دنیا ہمیں تسلیم نہیں کرتی تو
کیوں نہ اس شہر کو اک اور سزا دی جائے

0
1
یہاں ہر دل میں پنہاں ہے کوئی انمول سی دولت
یہی سرمایۂ ہستی، یہی معراجِ آدمیت
مقامِ آگہی بخشا ہے تو نے خاک کے پیکر کو
یہ تیری شانِ یکتائی، یہ تیری مصلحت، حکمت
نہیں ممکن کہ خالی ہاتھ لوٹ آئے کوئی سائل
تری درگاہ میں موجود ہے ہر درد کی راحت

0
4
نہ پوچھو کیف و کم مجھ سے، سفر ہے کِس بیاباں کا
فقط جاری ہے اک جستجو، اک راز پنہاں کا
یہ دنیا ایک سرابِ رنگ و بُو ہے، اور کچھ نہیں
حقیقت اس سے ماورا ہے، ادراکِ نگہباں کا
جو دل بیدار ہو جائے تو منزل خود قدم چومے
فقط لازم ہے یہ سودا، خلوصِ قلب و ایماں کا

0
5
زلف تیری کہکشاں ہے، دل اسیرِ پیچ و خم
ہو گیا ہے زندگی کا اب تو حاصل پیچ و خم
جب کھلی زلفیں تری، اِک حشر برپا ہو گیا
جیسے چھایا ہو جہاں میں، کوئی بادل پیچ و خم
اِس سیہ کاری پہ تیری، دل مرا قرباں ہوا
ہو نہ جائے اب کہیں یہ، میرا قاتل پیچ و خم

0
4
نظروں کا تِیر آیا، دل کو شکار کر کے
جینا محال کر ڈالا، اپنا خمار کر کے
اِک رنگ ہے نیا سا، اِن بادلوں سی آنکھوں
چہرے پہ کچھ لکھا ہے، بے اختیار کر کے
پَلکیں گِریں جب اُن کی، اِک حشر سا بپا تھا
دُنیا بدل گئی ہے، اپنا سنگھار کر کے

0
4
صِرف 100 روپے رِشْوَت لینے کا مُلْزِم 39 سال بعد ”با عِزَّت“ بَری!!!
——
چالیس برس تک سوئے رَہے، یِہ نا اَہلے یِہ بے عَقْلے
یِہ بے حِس جَج، یِہ بے غَیرَت، یِہ مَنحُوسے، یِہ بے شَکْلے
مُنصِف تو نَہِیں دَلّال ہیں یِِہ، وہ ظُلْم سدا رکھتے ہیں روا
جِس ظُلْم کی خاطِر کھولے گئے، عَدَل و اِنْصاف کے یِہ چَکْلے

0
4
یہ زندگی بھی عجب اک سفر سی لگتی ہے
ہر ایک موڑ پہ بس ایک ڈر سی لگتی ہے
نہ کوئی اپنا، نہ کوئی شریکِ غم اپنا
یہ کائنات بھی اب ایک گھر سی لگتی ہے
چراغ جلتے رہے پر ضیا نہیں ہوتی
ہر ایک شام مجھے بے سحر سی لگتی ہے

0
5
وفا کی راہ میں چلنا محال ہو گیا اب
ہر ایک چہرہ یہاں پر وبال ہو گیا اب
ہمیں خبر نہ ہوئی اور دل یہ ٹوٹ گیا
عجب سفر تھا کہ جینا محال ہو گیا اب
وہ جن سے پیار تھا، اب اجنبی سے لگتے ہیں
کہ دوستی کا نیا کوئی سال ہو گیا اب

0
5
وفا کے باب میں اب کوئی بھی اشارہ نہیں
یہاں پہ دل کو کسی کا کوئی سہارا نہیں
ہزاروں لوگ ملے زندگی کی راہوں میں
مگر وہ ایک جو اپنا تھا، اب کنارہ نہیں
یہ دل بھی ٹوٹ کے بکھرا تو یہ ہوا معلوم
کہ اس حیات میں کچھ بھی ہمیں گوارا نہیں

0
6
نم جو بادِ بہار کے نکلے
میری پلکیں سوار کے نکلے
اس کے اور میرے درمیان فقط
پل شبِ انتظار کے نکلے
سونپ ڈالے ہوا کے ہاتھوں میں
خط جو بھی ان کے پیار کے نکلے

0
4
صرف عزت جہاں سے پائی ہے
میں نے دولت نہیں کمائی ہے
تیرے جلوے کی آس میں میں نے
آنکھ سے روشنی گنوائی ہے
میں نے روشن کیے چراغ کئی
یاد جب بھی تمہاری آئی ہے

0
3
منحصر ہے خدائی بھی اس پہ یہاں
چاہتے ہیں خدا ڈر سلامت رہے
تاجِ شاہی سے بڑھ کے ہے دولت مجھے
اک انا ہاشمی گر سلامت رہے
افضل ھاشمی

0
2
اب یہاں عشق فقط حسن پہ موقوف نہیں
عشق توحُسن کو ایجاد بھی کر سکتا ہے
زندگی غم کا فسانہ ہو ضروری تو نہیں
تُو اِسے لطف کی رُوداد بھی کر سکتا ہے
افضل ھاشمی

0
3
آج کیوں ڈرتا ہے ناداں ہیبتِ افلاک سے
آسماں بنتے تھے تیری رہ گزر کی خاک سے
تجھ میں ہے خوابیدہ روحِ عصر کو بیدار کر
تھرتھراتے ہیں جہاں جس قوتِ ادراک سے
افضل ھاشمی

0
2
یہاں پر تبصرے میں آپ ایسے الفاظ کی نشاندہی کر سکتے ہیں جن کی تقطیع آپ کے خیال میں سسٹم غلط دکھاتا ہے۔ نیز ایسے الفاظ بھی آپ یہاں پر لکھ سکتے ہیں جو کہ سسٹم  میں سرے سے موجود ہی نہیں ہیں۔ اس طرح الفاظ کو رپورٹ کرنے سے ہم ان کو سسٹم میں داخل کر سکیں گے اور تقطیع کا نظام باقی صارفین کے لئے بھی بہتر سے بہتر ہوتا جائے گا۔ بہت شکریہ :)

180
7489
معزز صارفین،یہاں پرکمنٹس میں آپ اس سائٹ کے بارے میں ہمیں اپنے مشوروں سے آگاہ کر سکتے ہیں۔ 

395
5676
السلام علیکم ، اللہ کرے سب بخیر و عافیت ہوں۔سورۃ الفاتحہ کا منظوم ترجمہ مطلوب ہے۔

0
3
46