معزز صارفین،

یہاں پرکمنٹس میں آپ اس سائٹ کے بارے میں ہمیں اپنے مشوروں سے آگاہ کر سکتے ہیں۔ 



395
5707
اب کوئی بات نہیں باقی دسمبر والی
میری حالت تو ہے ویسی ہی نومبر والی
تیری طاقت کا ہی بولے ہے جو طوطی اب بھی
دل پہ سختی ہے ترے اب بھی ستمبر والی
تیرا وہ طرزِ تغافل بھی ہے پتھر پہ لکیر
نہ عنایت نہ تری خُو ہے ستم گر والی

0
1
نئے سال میں فَخْر کے ساتھ داخِل ہُوں گے۔ خواجہ آصَف!!!
——
گو غَلَط فَہْمی میں رَہنا آپ کو تو زیْب ہے
پَر غَلَط فَہْمی سے بیڑا غَرْق ہوتا ہے حُضُور
قَبْر میں ٹانگیں ہیں اَب تو جُھوٹ نَہ بولیں جناب
فَخْر اور شَرْمِنْدَگی میں فَرْق ہوتا ہے حُضُور

0
آخری شب ہے دسمبر کی مگر آئے نہ تم
انتظارِ وصل تو تھا ہم کو ، پر آئے نہ تم
موسمِ پت جھڑ کبھی تو موسمِ سبزہ کبھی
ایک اک آیا تھا موسم میرے گھر ، آئے نہ تم

0
2
غم کو سینے میں چھپاؤ مسکراؤ
دل کی بیٹھک یوں سجاؤ مسکراؤ
پھینک دو یادوں کی سب گٹھڑیاں تم
اپنے ماضی کو بھلاؤ مسکراؤ
رات پر تاریکیوں کا خوف ہے
چاند کو بھی رہ دکھاؤ، مسکراؤ

0
2
گردش میں آیا جیسے ستارہ نصیب کا
پھر پیٹھ پیچھے بھونکنے کو لوگ آ گئے
محمد اویس قرنی

0
3
اس کی یاد کا در کھلا رہے
دم بہ دم اسے مانگتا رہوں
تو بیان کر وصفِ یار کو
اور میں سامنے ناچتا رہوں
وہ ذرا سا بھی مسکرائے گر
میں مدار میں گھومتا رہوں

0
3
2026 میں فَخْر کے ساتھ داخِل ہوں گے۔ خواجہ آصَف!!!
——
اَیسی کار گُذاری پَر تو نَین بِھگونا بَنتا ہے
اَیسی کار گُذاری پَر تو رونا دھونا بَنتا ہے
اَگلے بَرس میں فَخْر سے داخِل ہونے کا کَہتے ہیں آپ
حالانکِہ شَرْمِنْدَہ ہو کے داخِل ہونا بَنتا ہے

0
1
دیارِ نبی اب دلی آرزو ہے
تمنا ہے یہ ہی یہی جستجو ہے
بلائیں گے در پر کرم سے کریمی
مدینہ دلوں کی حسیں گفتگو ہے
ہیں باراں کرم کے مدینے پہ ہر دم
عجب اس چمن کو ملا رنگ و بو ہے

1
5
نئے سال میں فَخْر کے ساتھ داخِل ہوں گے۔ خواجہ آصَف!!!
——
ناز، نَخْرے اور تَعَلّی کی کوئی بھی حَدْ تو ہو
جانے اَب شَرْمِنْدَگی کا نام کَب سے فَخْر ہے؟
جِس طَرْح کی کَٹ رَہی ہے جِس طَرْح کی کَٹ چُکی
جانے اَیسی زِنْدَگی کا نام کَب سے فَخْر ہے؟

0
2
اس سفر کی بھری مسافت میں
معجزہ کب ہوا محبت میں
دے دیا اپنی جان کا درپن
اپنے محبوب کو عنایت میں
صورتِ نظم لکھ دیا تجھ کو
زندگانی کی ہر حکایت میں

0
4
سجی دل میں جس کی حسیں آرزو ہے
وہ جالی سدا یاد میں روبرو ہے
مدینے ہے آنا مدینے بلائیں
تمنا ہے یہ اور یہی گفتگو ہے
نبی میرے ہادی نبی میرے رہبر
سدا جن کے در کی رہی جستجو ہے

1
5
پَنْچھیوں کی آوازیں سُن کے دِن نِکَلْتا تھا
پَنْچھیوں کی آوازیں سُن کے شام ہوتی تھی
پَنْچھیوں کے جانے سے دِل اُداس رَہتا ہے
پَنْچھیوں کے ہوتے کیا دُھوم دھام ہوتی تھی
(مرزا رضی اُلرّحمان)

0
4
رواں سینے سے ہے یہ ہی گفتگو
ہو پوری خدایا دلی آرزو
سنہری ہو جالی نظر میں سدا
یہ عاصی ہو اُس جا کھڑا روبرو
مدینہ ہو دل میں مدینے رہوں
میں وحدت کے دیکھوں چلیں جب سبو

1
9
کیا خوب جہاں میں ہوں وہ بھی وہیں ہے
وہ عرش نشیں ہے اور دل کا مکیں ہے
یہ بحث نہیں ہوگی،  جب ہوش نہیں
میں ہوں یا نہیں ہوں،  وہ ہے یا نہیں ہے

0
10
دل کی لگی تو آج قیامت اٹھائے گی
کیا عاشقی کی بندِ قبا ٹوٹ جائے گی
طوفان لائے گا کوئی پھر تیرا التفات
یا بے رخی چراغِ تمنا بجھائے گی
اس گل کے بعد آئیں بھی گل ہائے رعنا تو
لگتا نہیں بہارِ چمن لوٹ آئے گی

0
4
دِکھ سکا ہے نہ دیکھا کہیں چارسو
خوبصورت نہ تجھ سا کہیں خوبرو
آئینہ حیرتوں میں ہے گم آج تک
کس سے ہو تیرا حُسنِ جہاں گفتگو
تیری صورت ہے تفسیرِ حسنِ قدیم
تجھ سے روشن ہوئی معنیٔ آبرو

0
2
یہاں پر تبصرے میں آپ ایسے الفاظ کی نشاندہی کر سکتے ہیں جن کی تقطیع آپ کے خیال میں سسٹم غلط دکھاتا ہے۔ نیز ایسے الفاظ بھی آپ یہاں پر لکھ سکتے ہیں جو کہ سسٹم  میں سرے سے موجود ہی نہیں ہیں۔ اس طرح الفاظ کو رپورٹ کرنے سے ہم ان کو سسٹم میں داخل کر سکیں گے اور تقطیع کا نظام باقی صارفین کے لئے بھی بہتر سے بہتر ہوتا جائے گا۔ بہت شکریہ :)

189
7568
معزز صارفین،یہاں پرکمنٹس میں آپ اس سائٹ کے بارے میں ہمیں اپنے مشوروں سے آگاہ کر سکتے ہیں۔ 

395
5707
السلام علیکم ، اللہ کرے سب بخیر و عافیت ہوں۔سورۃ الفاتحہ کا منظوم ترجمہ مطلوب ہے۔

0
3
63