معزز صارفین،

یہاں پرکمنٹس میں آپ اس سائٹ کے بارے میں ہمیں اپنے مشوروں سے آگاہ کر سکتے ہیں۔ 



395
5667
سرکار کے ہے دم سے دارین پر کرم
وجہہ نمودِ ہستی ہیں ذاتِ محترم
ہے مصطفیٰ سے روشن ہر باغ و انجمن
نورِ ہدیٰ نبی ہیں سرکارِ ذی حشم
احسانِ کبریا ہیں کونین پر نبی
ذاتِ کریم سے ہیں نادار کے بھرم

0
یہ کون کہہ رہا ہے؟ محرم نہیں ہوگا
غم سبط پیمبر کا کبھی کم نہیں ہوگا
زہرا کی دعاؤں کا اثر ہے غمِ شبیر
زہرا کی دعاؤں کا اثر کم نہیں ہوگا

0
1
غزل
جفا کی آگ جو دل میں لگائی جاتی ہے
بہا کے اشکِ مسلسل بجھائی جاتی ہے
محبتوں کا وہ احسان مانتے ہیں نہیں
ہاں بے وفائی کی تہمت لگائی جاتی ہے
جو بات مان لیں سب کی تو ہم بھٹک جائیں

0
1
کروں گا شکوہ سر حشر اپنے مالک سے
غم حسین بڑا تھا حیات چھوٹی تھی

0
حسین زندہ باد تھے، حسین زندہ باد ہیں
یزید زندہ باد کہنے والے مردہ باد ہیں
نبی کے کلمہ گو ہیں اور نبی کے دیں سے دور ہیں
یہ کتنے بدنصیب ہیں، یہ کیسے نامراد ہیں

0
نام تیرا مجهے جب یاد آیا
بعد اس کے مجهے سب یاد آیا
ہنستے ہنستے ہوئیں آنکهیں مری نم
واقعہ ایک عجب یاد آیا
پهر میری آنکه سے آنسو نہ رکے
جب بچهڑنے کا سبب یاد آیا

0
فلک پہ جب تک نجوم کا سلسلہ رہے گا
ہر اہلِ دل میں حسینؑ غم آپکا رہے گا
ہمارے غم میں حسینؑ غم آپکا رہے گا
خوشی میں اپنی لبوں پہ ذکرِ ثنا رہے گا
جو بد نسب ہے، وہی خلافِ عزا رہے گا
حسینؑ کا غم، سدا رہا ہے، سدا رہے گا

0
1
اہل ولا کے واسطے موقعہ دعا کا ہے
پڑھئیے درود، جشن امام رضا (ع) کا ہے
شرطوں میں ایک شرط ہیں وہ لا الہ کی
کتنا عظیم دیکھیے رتبہ رضا(ع) کا ہے
کس نے کہا امام کی شاہی نہیں رہی
سکہ جہاں میں آج بھی چلتا رضا (ع) کا ہے

0
1
ولادت کے وقت بیٹی رحمت خدا کی ہے
وراثت کے وقت بیٹی زحمت خدا کی ہے

0
1
تیری آنکھوں کے اِشاروں پہ ہیں چلتی سانسیں
تیری آنکھوں کے اِشاروں سے جیے جاتے ہیں

0
1
کبھی جو یاد میں آیا وہ چاند سا لگتا
مگر وصال کا قصّہ فسانہ سا لگتا
خزاں کی دھوپ میں بیٹھا تھا میں خیالوں میں
وہ آ کے بولا کہ موسم بہانہ سا لگتا
کسی کے ہجر میں دن بھی سیاہ ہوتے ہیں
کسی کے ساتھ تو ہر غم خزانہ سا لگتا

0
2
مقامِ آگہی پر آ، نہیں یہ مرثیہ تجھ سے
کہیں گے لوگ دنیا میں، نہ تو زمیں کے لیے ہے نہ آسماں کے لیے
ہنر اپنا جگا دل میں، نہ مانگ بھیک منزل کی
سفر ہے تیری منزل کا، نہ تو زمیں کے لیے ہے نہ آسماں کے لیے
خودی کو کر بلند اتنا، کہ تیری ذات ظاہر ہو
جہانِ نو کا خالق ہے، نہ تو زمیں کے لیے ہے نہ آسماں کے لیے

0
4
دل میں اُٹھتا جا رہا ہے
ایک خواب آہستہ آہستہ
بن رہا ہے حُسن کا
یہ انقلاب آہستہ آہستہ
چاندنی میں گھل گئی
اُس کی ادا کی نرم لَے

0
4
مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے
نظّارے کی ہوس ہو تو لیلیٰ بھی چھوڑ دے
یہ دل اگر اسیرِ وفا ہے تو اے صنم
ہر قید، ہر اسیر کا سودا بھی چھوڑ دے
گر تجھ کو اپنا آپ ہی پیارا نہیں رہا
جینے کی آرزو، یہ تقاضا بھی چھوڑ دے

0
3
کرم کی نظر، اک ذرا چاہتا ہوں
بہانہ کوئی، باخدا چاہتا ہوں
نہیں دل میں وسعت ترے غم کے آگے
وہی آرزو، اِک خلا چاہتا ہوں
مجھے دے نہ تسکینِ ہجراں کا مرہم
میں زخموں سے اب آشنا چاہتا ہوں

0
4
دل میں کسی کو اور بسایا نہ جائے گا
ذکرِ حبیبِ پاک بھلایا نہ جائے گا
ہم سے تو اپنا حال سنایا نہ جائے گا
وہ خود ہی جان لیں گے، جتایا نہ جائے گا
جنت بھی ہو نصیب مگر اس کے بغیر
کوثر کا جام یوں ہی اٹھایا نہ جائے گا

0
2
غلط سر پر بٹھائے تھے
کچھ اپنے ہی پرائے تھے
دلوں میں جن کے نفرت تھی
وہی دل میں بسائے تھے
بڑے چالاک لوگوں نے
بڑےکرتب دکھائے تھے

0
3
مُجَوَّزَہ سَتَائِیسْویں آئِینی تَرْمِیم!!!
——
توڑ توڑ کے اِس کو تَنگ آ چُکے ہیں وہ
اِس لیے تو سوچا ہے اَب کبھی نَہ توڑیں گے
تا کہ پِھر سے یِہ آئِین سَر ہی نَہ اُٹھا پائے
اَب کی بار اِس کی وہ گِچّی یُوں مَروڑیں گے

0
2
یہ کس جنوں کا سالار ہوں میں
جلتا ہوا جو انگار ہوں میں
ِ گرچہ نِگہ میں منزل نہیں ہے
لیکن سفر کو تیار ہوں میں
پھر ہو گیا ہوں مجبور یارو
بس اتنا سا خود مختار ہوں میں

0
3
یہاں پر تبصرے میں آپ ایسے الفاظ کی نشاندہی کر سکتے ہیں جن کی تقطیع آپ کے خیال میں سسٹم غلط دکھاتا ہے۔ نیز ایسے الفاظ بھی آپ یہاں پر لکھ سکتے ہیں جو کہ سسٹم  میں سرے سے موجود ہی نہیں ہیں۔ اس طرح الفاظ کو رپورٹ کرنے سے ہم ان کو سسٹم میں داخل کر سکیں گے اور تقطیع کا نظام باقی صارفین کے لئے بھی بہتر سے بہتر ہوتا جائے گا۔ بہت شکریہ :)

180
7450
معزز صارفین،یہاں پرکمنٹس میں آپ اس سائٹ کے بارے میں ہمیں اپنے مشوروں سے آگاہ کر سکتے ہیں۔ 

395
5667
السلام علیکم ، اللہ کرے سب بخیر و عافیت ہوں۔سورۃ الفاتحہ کا منظوم ترجمہ مطلوب ہے۔

0
3
44