Circle Image

ali imran

@ali92

سورج حسین کا ہے یہ چندا حسین کا
دونوں جہاں میں اونچا ہے جھنڈا حسین کا
سر کو اٹھا کہ آج بھی باطل نہ جی سکے
گردن میں ایسا کس کہ ہے پھندہ حسین کا
سجدے میں سر کٹا کے سبق ہم کو دے گئے
سجدے کرے خدا کو ہے بندہ حسین کا

0
38
ہر ملاقات پہ اک زخم نیا دیتا ہے
زخم کے دینے کو انداز نیا دیتا ہے
اپنے دامن میں جو خورشید لیے بیٹھا ہے
شب کے مارو کو وہ جگنو سا دیا دیتا ہے
اے خدا ایسی محبت کا کروں کیا آخر
جو بھی دیتا ہے محبت میں زیاں دیتا ہے

0
42
مانگا جو اس نے دل، دل ہم نے دے دیا
قرض اقبالی ہے پر ملنے کا نہیں ہے

0
34
سورج حسین کا ہے یہ چندا حسین کا
دونوں جہاں میں اونچا ہے جھنڈا حسین کا
سر کو اٹھا کہ آج بھی باطل نہ جی سکے
گردن میں ایسا کس کہ ہے پھندہ حسین کا
سجدے میں سر کٹا کے سبق ہم کو دے گئے
سجدے کرے خدا کو ہے بندہ حسین کا

81
ہمارے ساتھ زمانے کی بات رہنے دے
تو اپنی بات کر اوروں کی بات رہنے دے
دیارِ عشق میں یہ ذات پات رہنے دے
دلوں کی بات ہے یہ بات، بات رہنے دے
یہ ہی تو حسن ہے یہ اختلاف رہنے دے
یہ بات بات پہ جانے کی بات رہنے دے

0
43
بس اسی آس پہ رستے سے بندھے بیٹھے ہیں
وہ مسافر نہ تھا اپنا تھا پلٹ آئے گا

0
43
یہ کار محبت کا اجر دیکھ رہے ہیں
ہم اپنی دعاؤں میں اثر دیکھ رہے ہیں
سب دیکھنے والے ہی ہمیں دیکھ رہے ہیں
بھٹکی ہوئی ہم تیری نظر دیکھ رہے ہیں
سب چہرے کمیں گاہ میں اپنے نظر آئے
کٹتا ہوا اب میرا وہ سر دیکھ رہے ہیں

0
1
99
چاہے آسان یہ مشکل ہو گزر جاتی ہے
زندگی جہد مسلسل ہے گزر جاتی ہے۔
ساتھ میں تیرے جو گزری ہے وہ ہی گزری ہے
یاد میں تیری، بچی ہے جو گزر جاتی ہے۔
تیرے کوچے میں تو دن گزرے ہیں آتے جاتے
کل کے وعدہ پہ شبِ وَصْل گزر جاتی ہے ۔

0
89
اپنے آنسو سنبھال کر رکھنا
ہم جو بچھڑے تو کام آئیں گے

0
1
96
محبت میں تو گھاٹے کا کبھی سودا نہیں ہوتا
کے دردِ دِل کی صورت میں منافع بڑھتا رہتا ہے
علی عمران

0
86
غَمِ جاناں ہی تو ہے عمر کا سرمایہ علی
یاد کرتے ہیں اسے اس میں اضافے کے لیے

0
62
سمے کی قید کے کچھ صبح و شام باقی ہیں
رفاقتوں کے ابھی امتحان باقی ہیں
سجا کے کس لیے رکھا ہے توڑ دو ان کو
شراب ختم ہوئی اور جام باقی ہیں

0
76
دعا بھی دو مگر ایسی دوا دو
مزہ ہے درد کا اس کو بڑھا دو
فنا کو گر بقا دینا جو چاہو
فنا فی اللہ کا رستہ چلا دو
امر ہو جانے کا کلیہ یہ ہی ہے
خدا کے نام پر سر کو کٹا دو

0
206
محفل میں جس کے چاک گریباں کی رکھی لاج
دامن کو تار تار وہ ہی شخص کر گیا۔

0
92
ہمارے ساتھ زمانے کی بات رہنے دے
تو اپنی بات کر اوروں کی بات رہنے دے
دیارِ عشق میں یہ ذات پات رہنے دے
دلوں کی بات ہے یہ بات، بات رہنے دے
ترس گئے ہیں نظر بھر کے دیکھ لینے دے
یہ بات بات پہ جانے کی بات رہنے دے

0
193
وہ جس کے خون پسینے سے ہر خوشی آئی
اسی غریب کے حصے میں خودکشی آئی

1
109
قافلہ دل کا لٹا جاتا ہے
اور کیا اس سے برا چاہتا ہے
بات سچ ہی سہی خاموش رہو
حکمراں اور کیا چاہتا ہے
میری غمناک کہانی سن کر
کس قدر شاد ہوا جاتا ہے

0
1
144
1) اب تیرا مول نہ لگ پائے گا
میں نے انمول کر دیا ہے تجھے-
--------------------
2) اب کوئی مول کیا لگائے گا
میں نے انمول کر دیا ہے تجھے۔
علی عمران

0
127
جمالِ یار کے دریا کی طغیانی نہیں جاتی
میں یوں جم کے کھڑا ہوں دیکھ حیرانی نہیں جاتی۔
قسم ہے تم سے مل نے کی پریشانی تھی لیکن اب
پریشانی ہے مل کے بھی پریشانی نہیں جاتی۔
ہمیں بھی شوق ہے ملنے کا تجھ سے موت لیکن سن
کریں ہم کیا کے رستے کی یہ طولانی نہیں جاتی۔

0
124
بات تو دل کی کیوں نہیں کرتا
پیار کرتا ہے جو نہیں ڈرتا
مان لے تجھ کو بھی محبت ہے
جھوٹ رخ پر تیرے نہیں سجتا
ہر زمانے کا یہ وطیرہ ہے
دو دلوں کی کوئی نہیں سنتا

3
178
قصر و ایوان چھوڑ آیا ہوں
لعل و مرجان چھوڑ آیا ہوں
زندگی بھر بھلا نہ پاؤ گے
کر کے اعلان چھوڑ آیا ہوں۔
کاغذی پھول جس میں سجتے تھے
میں وہ گلدان چھوڑ آیا ہوں۔

2
188
رب نے یوں ہم پہ خیر کر دی ہے
دنیا نظروں میں زیر کر دی ہے۔
دینے والوں نے تو دیا دھوکا
خیر دل نے بھی خیر کر دی ہے۔
لاتعلق سہی تعلق ہے
خیر ہے کچھ تو خیر کر دی ہے۔

0
97
زمانے سے اگر غافل نہیں ہے
محبت ہے مگر کامل نہیں ہے
یوں تجھ کو چھوڑ کر جانے میں جاناں
عمل ہی ہے نیت شامل نہیں ہے
محبت پاس لے آتی ہے اسکو
پلٹ جاتا ہے وہ عاقل نہیں ہے

3
219