قافلہ دل کا لٹا جاتا ہے
اور کیا اس سے برا چاہتا ہے
بات سچ ہی سہی خاموش رہو
حکمراں اور کیا چاہتا ہے
میری غمناک کہانی سن کر
کس قدر شاد ہوا جاتا ہے
کیا قیامت ہے کے چہرہ تیرا
دل کا آزار ہوا جاتا ہے
دیکھ کر اپنے پیاروں کی خوشی
شاد ناشاد ہوا جاتا ہے
بے وفائی کا محبت میں یہاں
سلسلہ عام ہوا جاتا ہے
پہلے جو چھپ کے کیا جاتا تھا
اب سرے عام ہوا جاتا ہے
اب تو یہ جرم محبت ہم سے
چاروناچار ہوا جاتا ہے
لوگ بنتے ہیں محبت سے علی
تو تو برباد ہوا جاتا ہے

0
1
122
*حکمراں اور کیا چاہتا ہے
یہاں پر کیا کو بروزن فعو باندھا ہے جو درست نہیں۔ اس کو بروزن فع باندھنا چاہیے، اس پر نظر ثانی کریں۔

0