یہاں پر تبصرے میں آپ ایسے الفاظ کی نشاندہی کر سکتے ہیں جن کی تقطیع آپ کے خیال میں سسٹم غلط دکھاتا ہے۔ نیز ایسے الفاظ بھی آپ یہاں پر لکھ سکتے ہیں جو کہ سسٹم میں سرے سے موجود ہی نہیں ہیں۔ اس طرح الفاظ کو رپورٹ کرنے سے ہم ان کو سسٹم میں داخل کر سکیں گے اور تقطیع کا نظام باقی صارفین کے لئے بھی بہتر سے بہتر ہوتا جائے گا۔ بہت شکریہ :)
عروض ویب سائٹ لنکس:سائٹ پر کلام کے بحور کی فہرستدیوانِ غالبآسان عروض اور شاعری کی بنیادی باتیں (بیس اسباق)سائٹ اور شاعری پر مضامینالف کا ایصال - میر تقی میر کی مثاللغت میں غلط الفاظ کی نشاندہی یا نئے الفاظ کو شامل کریںلغات/فرہنگ:لغت کبیراملا نامہ فرہنگ آصفیہ مکمل (پی ڈی ایف 84 میگابائٹ)فیروز اللغات (پی ڈی ایف 53 میگابائٹ)بیرونی لنکس:فرہنگ قافیہA Desertful of Roses- Urdu Ghazals of Mirza Ghalibعلم عروض وڈیو اسباق - بھٹنا گر شادابؔ
آئنسٹائن کا نظریہ اضافیت
(سپیشل تھیوری)
نوٹ: یہ تحریر ان قارئین کے لئے ہے جو سائنس سے کسی حد تک واقف ہیں۔ میری کوشش ہوگی کی تحریر کو بالکل سادہ رکھا جائے اور زیادہ مشکل اصطلاحات کے استعمال سے گریز کیا جائے۔ اپنی تجاویر یا سوالات کے لئے نیچے کمنٹ کر سکتے ہیں۔تاریخقدرت کے قوانین کو سمجھنے کے لئے انسان ہزاروں سالوں سے کوشاں رہا ہے۔ انسان جب باشعور ہوا تو رات کو آسمان پر ٹمٹمانے والی روشنیاں اس کو بہت دلچسپ معلوم ہوئی ہوں گی۔ پورے دن کی مشقت کے بعد جب وہ رات کو کھلے آسمان کے نیچے سستاتا ہوگا تو ضرور سوچتا ہوگا کہ آسمان پر ٹمٹمانے والی ان روشنیوں کی کیا حقیقت ہے۔ کیا ان روشنیوں کا ہماری زندگی پر کوئی اثر ہے یا پھر یہ کوئی اجنبی مخلوق ہے جس کا ہم سے دور کا بھی واسطہ نہیں۔سورج اور چاند نے انسان کے ذہن پر گہرے اثرات چھوڑے ہیں۔ یہاں تک کہ کچھ لوگ ایسے پیدا ہوئے جو سورج کی پوجا کرتے اور اس کو اپنا خدا مانتے۔ زمین پر زندگی اسی سورج کی مرہون ِمنت ہے۔ کہ یہ سورج پودوں کو توانائی بخشتا ہے جس سے پودے خوراک بنانے کے قابل ہوتے ہیں۔ اور یہ خوراک باقی جانور زندہ رہنے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ سورج کی افادیت صرف یہاں ت
ایک زمانے میں ایک بادشاہ ہوا کرتا تھا۔ ہمارا تمہارا خدا بادشاہ۔ وہ بادشاہ نہایت ذہین و فطین تھا اور تمام بادشاہوں کی طرح حسن کا دلدادہ تھا۔ لیکن ملک کے تمام حسن کو اپنی جاگیر سمجھتا تھا۔ لہٰذا رعایا کی شادی بیاہ کے سخت خلاف تھا۔ اس نے اسمبلی میں قانون پاس کروایا، جس کو وکیلوں کی طرف سے بھی بھرپور سپورٹ ملی، کہ آج کے بعد اس ملک میں کوئی شادی نہیں ہو گی۔ اسی زمانے کا سب سے بڑا پادری، نام جس کا ولنٹائن تھا، وہ ”دل پھینک“ تخلص کرتا تھا۔ بادشاہ کے پاس جا کر مجرا بجا لایا۔ جس سے بادشاہ کا دل باغ باغ ہو گیا۔ پادری نے فرمایا، ”اے ظل الٰہی، یہ کیا غضب کر دیا۔ ہماری تو روزی پر گویا آپ نے لات ہی مار دی۔“ بادشاہ نے کہا، ”کیسے بھلا؟“ پادری گویا ہوا،”وہ ایسے کہ نکاح کے کاروبار سے تو ہمارا جہاں آباد تھا۔ دو عربی کے بول پڑھوا کر ہمیں کچھ انعام و اکرام مل جاتا تھا“۔ بادشاہ نے کہا، ”بھلا یہ بھی کوئی بات ہوئی۔ انعام و اکرام سے ہم تمہیں نوازتے ہیں۔“ اس پر بادشاہ نے پادری کو انعام و اکرام سے نواز کرخانقاہ کا راستہ دکھایا۔ ”یہاں سے سیدھا جاؤ، دائیں طرف مڑ لو۔ باقی راستہ چوبدار سے معلوم کر لو۔ یا پھر گوگل میپس کو استعمال میں لاؤ۔ ی
اس سائٹ کو بنانے کے لئے درج ذیل #سافٹوئر اور #ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے:بیک انڈ پر c# اور Net Core 3.1. کا استعمال کیا گیا ہے۔ کلائنٹ سائڈ پر JavaScript اور JQuery کا استعمال ہے - یوزر انٹرفیس اور سٹائلنگ کے لئے Boostrap 4.5 کا استعمال کیا گیا ہے۔ اس سائٹ پر نہائت خوبصورت مہرنستعلیق ویب فانٹ کا استعمال کیا گیا ہے جس کے لئے ہم مشہور خطاط نصر اللہ مہر صاحب اور ان کے صاحبزادے ذیشان نصر صاحب کے نہایت شکر گزار ہیں۔سائٹ کا لوگو بھی ذیشان نصر صاحب کا ڈیزائن کردہ ہے۔ اس کے علاوہ اردو محفل کے اراکین کا بھی شکریہ جو کہ مفید مشوروں سے نوازتے ہیں۔اردو کیبورڈ کے لئے yauk اور اردو ایڈیٹر کیبورڈ سے استفادہ کیا گیا ہے۔ورژن 1 کا سورس کوڈ گٹ ہب پر موجود ہے۔
محترم صارفین۔ ہم نہایت مسرت سے اس بات کا اعلان کرتے ہیں کہ #عروض سائٹ جو سن 2014 میں شروع ہوئی تھی اب ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے۔ چند چیدہ چیدہ نکات کی طرف ہم توجہ دلائیں گے:اب آپ شاعری کو پرکھنے کے علاوہ اپنی بیاض میں شاعری کو save بھی کر سکتے ہیں اور جب آپ اپنی شاعری سے مطمئن ہوں تو اس کو شائع کر سکتے ہیں۔ گفتگو یا بلاگ کے سیکشن کا بھی اضافہ کیا گیا ہے، جس سے آپ بلاگ پوسٹ بھی کر سکتے ہیں۔ یا پھر شاعری یا دیگر شعبوں کے بارے میں سوالات کر سکتے ہیں۔ایک دوسرے کو پیغامات بھیجنے کی بھی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ ان سب چیزوں سے مسفید ہونے کے لئے آپ google یا facebook کے اکاونٹ کو استعمال کر کے برق رفتاری سے نیا اکاونٹ بنا سکتے ہیں۔تو دیر کس بات کی ہے۔ آپ اس سائٹ کو بھرپور انداز میں استعمال کریں، اور جہاں مسائل آئیں تو ہمیں آگاہ کریں۔آخری بات،پاکستان اور ہندوستان کے باسیوں کو جشنِ آزادی مبارک ہو! ☺
کیسے کیسے بوجھ اٹھائے تم نے نازک کاندھوں پر |
گر پتھر کے دل میں بھی آئیں چشمے اس سے پھوٹ پڑیں |
کیسے تم اس نو عمری میں دانائی کی باتیں کر کے |
عمر رسیدہ گھاگ دلوں کو نئی امنگیں دیتی ہو |
بز دلی اور بے حسی کے لب بندی خاموشی کے |
ہم وطنوں کے بوجھ اٹھائے تم نے نازک کاندھوں پر |