یہ کار محبت کا اجر دیکھ رہے ہیں
ہم اپنی دعاؤں میں اثر دیکھ رہے ہیں
سب دیکھنے والے ہی ہمیں دیکھ رہے ہیں
بھٹکی ہوئی ہم تیری نظر دیکھ رہے ہیں
سب چہرے کمیں گاہ میں اپنے نظر آئے
کٹتا ہوا اب میرا وہ سر دیکھ رہے ہیں
وہ میرا تماشہ بنا کیا محو تماشہ
اب اہل تماشہ بھی ادھر دیکھ رہے ہیں
بے پردہ چلے آئے ہیں وہ سامنے یک دم
تھامے ہوئے ہم اپنا جگر دیکھ رہے ہیں
دیکھو تو رقیبوں میں بڑے ناز سے بیٹھے
وہ جان جگر میرا جگر دیکھ رہے ہیں
چھوڑا ہے اسے ہم نے تو مڑ کے نہیں دیکھا
ان کی ہے مگر ہم پہ نظر دیکھ رہے ہیں
میخانے سے نکلا ہے جو قدموں پہ ہی نکلا
ساقی کا علی ہم یہ ہنر دیکھ رہے ہیں

0
1
69
اسلام و علیکم و رحمۃ اللہ
اگر کوئی صاحب علم اپنی رائے دینا چاہیں تو خوشی ہوگی۔

0