ہمارے ساتھ زمانے کی بات رہنے دے
تو اپنی بات کر اوروں کی بات رہنے دے
دیارِ عشق میں یہ ذات پات رہنے دے
دلوں کی بات ہے یہ بات، بات رہنے دے
یہ ہی تو حسن ہے یہ اختلاف رہنے دے
یہ بات بات پہ جانے کی بات رہنے دے
ترس گئے ہیں نظر بھر کے دیکھ لینے دے
سمجھ کے مدعا نظروں کی بات رہنے دے
بنے جو خواب ہیں عزم و یقیں سے پورے کر
کہے گا کچھ تو زمانے کی بات رہنے دے
رہے سلامت و آباد تیرا رنگ محل
تو میرے کچے گھروندے کی بات رہنے دے
خدا زمانے کی باتوں سے میں تھکا ہارا
علی کے لب پہ فقط اپنی بات رہنے دے

0
19