بات تو دل کی کیوں نہیں کرتا
پیار کرتا ہے جو نہیں ڈرتا
مان لے تجھ کو بھی محبت ہے
جھوٹ رخ پر تیرے نہیں سجتا
ہر زمانے کا یہ وطیرہ ہے
دو دلوں کی کوئی نہیں سنتا
جبر و اکرہ سے چھین لیتے ہیں
پیار فرہاد کو نہیں ملتا
ڈھونڈ لو تم کو مل ہی جائے گا
آج وہ کیا ہے جو نہیں بکتا
بکنے والا ہے بک ہی جائے گا
وہ بھی بکتا ہے جو نہی بکتا
اس زمانے میں کھوٹہ سکہ ہے
تو علی اس لیے نہیں چلتا
علی عمران

3
156
بہت خوب!

0
ہااااۓ
کماااااال

0
مسما اور بلال حوصلہ افزائی کا شکریہ ۔ جزاک اللہ

0