سورج حسین کا ہے یہ چندا حسین کا
دونوں جہاں میں اونچا ہے جھنڈا حسین کا
سر کو اٹھا کہ آج بھی باطل نہ جی سکے
گردن میں ایسا کس کہ ہے پھندہ حسین کا
سجدے میں سر کٹا کے سبق ہم کو دے گئے
سجدے کرے خدا کو ہے بندہ حسین کا
اصحاب و اہلِ بیت سے الفت کا ہے صلہ
دونوں جہاں میں ملتا ہے کندھا حسین کا
یارب حسین پاک کے صدقے بھرن ادھر
بندوں میں تیرے بندہ ہے بندہ حسین کا
کرب و بلا کو اے علی صدیاں گزر گئی
زندہ رہیگا ذکر ہے زندہ حسین کا

0
38