آنکھیں ہیں تیری یار زُمُرُّد سے بھی حسیں |
چہرے پہ تیرے چھائی نزاکت گلاب کی |
ہو جاہیں پارسا نہ گُنَہْگَاْرْ سب کہیں |
کھل جائیں جس پلک سبھی گرہیں نقاب کی |
آنکھیں ہیں تیری یار زُمُرُّد سے بھی حسیں |
چہرے پہ تیرے چھائی نزاکت گلاب کی |
ہو جاہیں پارسا نہ گُنَہْگَاْرْ سب کہیں |
کھل جائیں جس پلک سبھی گرہیں نقاب کی |
معلومات