طیبہ سے سوغات چلی ہے، جس سے یہ یادِ جاں ملی ہے
|
آقا ہیں محبوب خدا کے، جن کے کرم سے، نور جلی ہے
|
بانٹتے ہیں جو رحمتِ باری، دان ہے اُن سے، دہر میں جاری
|
وصف بتائے قرآں جن کے، جاں بھی زماں کو، اُن سے ملی ہے
|
خلق میں ہیں جو نور سراپا، دونوں جہان کے، یکتا داتا
|
خیر میں جن کی جنت آئے، دیتے وہ سوغات بھلی ہے
|
|