مدینہ نبی کا ہے دل میں جو آیا
درخشاں ہے سینہ جہاں جگمگایا
درودِ نبی کے جھڑیں پھول منہ سے
نبی کا یہ رتبہ خدا نے بنایا
عقیدت سے دیوانے محفل میں آئیں
قصیدہ نبی جب کسی نے سنایا
درخشاں ہیں جیون نبی کے ذکر سے
مقدر جہاں کا نبی نے سجایا
کرے تاباں دل کو ذکر مصطفیٰ کا
دہر سے نبی نے اندھرا ہٹایا
حبیبِ خدا کب نبی کے سوا ہے
ہے یکتا خدا نے حسیں کو بنایا
دنیٰ کے حرم میں ہے معراج دلبر
اُنہیں عرشِ اعلیٰ پہ رب نے بلایا
تھے محمود خفتہ مقدر خلق کے
انہیں خوابِ غفلت سے کس نے جگایا

0
2