ہے دارین میں جس سے آئی سہولت
عطائے نبی میں گراں ہے وہ رحمت
محبت نبی سے عقیدت نبی سے
ہیں الطافِ دلبر خدا کی عنایت
نبی لے کر آئے امانت خدا سے
جہاں جانتے ہیں نبی کی دیانت
گدائے نبی کے شہنشاہ ہیں سائل
درِ مصطفیٰ سے عجب ہے سخاوت
خزانہ علم کا نبی کی ہیں باتیں
فروزاں ہے جن سے جہانوں میں حکمت
ملے انبیا اُن کو اقصیٰ میں آ کر
کریں مصطفیٰ آج اُن کی امامت
اے محمود آقا کریمِ دہر ہیں
ہے محشر میں جن کی عوامی شفاعت

0
3