حسیں نغمے تیرے ہیں قرآں میں آئے
دہر نے ترانے شہا تیرے گائے
سدا مدحتِ تو زماں میں ہے جاری
جہاں نام تیرے سے ہی جگمگائے
تو محبوبِ داور مقیمِ دنیٰ ہے
یہ پروازِ ادراک جس جا نہ جائے
نہیں مثل تیری ہوا ہے نہ ہو گا
کہیں بھی نہیں جو اُسے کون لائے
حبیبی تو دلدارِ خلقِ خدا ہے
سدا گیت تیرے دہر نے سنائے
ثنائے نبی ہے اسی کی زباں پر
کریمی جنہیں جامِ الفت پلائے
بنے برکتوں سے اسی کے ہیں تالع
جو راہِ نبی پر دلوں کو لگائے
مدینے مجھے بھی بلا لیں حبیبی
درودوں کے گجرے ہیں من نے سجائے
اے محمود مدحت نبی کی کرو تم
نبی جامِ کوثر تمہیں کل پلائے

0
3