گھٹائے مدینہ شہا مانگتا ہوں
میں شہرِ نبی سے ہوا مانگتا ہوں
کرم ہو حبیبی ہے فریاد میری
جو بینا کرے دل ضیا مانگتا ہوں
مدینے میں شام و سحر گزریں میرے
ہمیشہ وہ نوری فضا مانگتا ہوں
بلالیں مدینے حزیں کو نبی جی
نہیں کچھ جو اس کے سوا مانگتا ہوں
عطا ہو کریمی نواسوں کے صدقہ
میں روضے کے منظر سدا مانگتا ہوں
سنہری وہ جالی نظر دیکھے میری
سدا یہ نظارے پیا مانگتا ہوں
ملے گر نبی کی گلی میں بسیرا
ہو سب کا بھلا اے شہا مانگتا ہوں
ٹھکانہ ہو محمود شہرِ مدینہ
یہ ہی رات دن میں دعا مانگتا ہوں
*

6