| سجی دل میں جس کی حسیں آرزو ہے |
| وہ جالی سدا یاد میں روبرو ہے |
| مدینے ہے آنا مدینے بلائیں |
| تمنا ہے یہ اور یہی گفتگو ہے |
| نبی میرے ہادی نبی میرے رہبر |
| سدا جن کے در کی رہی جستجو ہے |
| مدینے ہو آنا مدینہ ہے منزل |
| مدینے سے بوئے ارم کی نمو ہے |
| مدینے کے داتا ہیں سلطانِ ہستی |
| ملے جن کے ہاتھوں غنیٰ کا سبو ہے |
| خزانے خدا کے نبی ان کو بانٹیں |
| بجے اس سخا کا بگل چار سو ہے |
| اے محمود آقا شہے دو سریٰ ہیں |
| حسیں دید جن کی دلی آرزو ہے |
معلومات