یہ آمد مصطفیٰ کی ہے بہاریں گنگناتی ہیں
دہر سارا فروزاں ہے فضائیں مسکراتی ہیں
نبی آئے جہانوں میں لبیبِ کبریا بن کر
عُلیٰ ڈنکے انہیں کے ہیں ہوائیں جو سناتی ہیں
جہاں روشن ضیا سے ہے ستارے ٹمٹماتے ہیں
جلی سب سے حسیں آئے یہ خبریں سب بتاتی ہیں
ہیں چرچے ہر جگہ اُن کے فلک پر گوناں خوشیاں ہیں
چمن میں رونقیں ساری درِ ہادی سے آتی ہیں
جہاں سے دور ہے ظلمت ہوا باطل ہراساں یوں
شعاعیں نور سے زینت لئے ہستی سجاتی ہیں
چراغِ رُشد لے آئے محمد مصطفیٰ ہادی
گراں دھومیں مچی ہر جا امیدیں جگمگاتی ہیں
درود اُن پر صلاۃ اُن پر خدا سے حکم یہ سن کر
جہانِ کیف میں خوشیاں عجب مستی دکھاتی ہیں
ہوا آئے مدینے سے گھٹائیں لے کے رحمت کی
کریں یادِ نبی سرور عطائیں عطر لاتی ہیں
سدا محمود نام اُن کا بنے زینت لبوں کی بھی
سعادت سے درودوں کی بلائیں دور جاتی ہیں

0
4