دیارِ نبی اب دلی آرزو ہے
تمنا ہے یہ ہی یہی جستجو ہے
بلائیں گے در پر کرم سے کریمی
مدینہ دلوں کی حسیں گفتگو ہے
ہیں باراں کرم کے مدینے پہ ہر دم
عجب اس چمن کو ملا رنگ و بو ہے
جمالِ نبی پر ہیں قربان نوری
کرے اس چمن کی ہوا مستبو ہے
بجھا گھر میں چولہا مگر بانٹیں جنت
وہ الطاف بانٹیں کوئی دوبدو ہے
سبق ہے مدینے میں توحیدِ رب کا
ملے مصطفیٰ سے یہ اعلیٰ سبو ہے
ہے محمود سارا کرم تجھ پہ اُن کا
وہ مختارِ داور کہاں یہ غلو ہے

1
5
** مختصر خلاصہ **

یہ نعتِ شریف دیارِ رسول ﷺ کی دلی خواہش اور مدینہ منورہ کی حاضری کی سچی تمنا کا بیان ہے۔ یہ یقین ہے کہ حضور ﷺ اپنے کرم سے بلاوے عطا فرمائیں گے اور مدینہ اہلِ دل کی سب سے حسین گفتگو ہے۔ نعت میں مدینے کو رحمتوں سے بھرپور چمن قرار دیا گیا ہے جس کی فضا ایمان کو معطر کر دیتی ہے۔ حضور ﷺ کی بے مثال سخاوت، توحیدِ رب کی تعلیم اور اُن کے وسیلے سے ملنے والی اعلیٰ روحانی دولت کا ذکر کیا گیا ہے۔ آخر میں عاجزی سے اعتراف ہے کہ یہ سب اللہ کے اختیار سے ہے اور نبی کریم ﷺ کی شان بیان کرنا ہرگز غلو نہیں بلکہ محبت اور عقیدت کا اظہار ہے۔

0