سہانی مدینے میں ہے زندگی
خدایا ملے مجھ کو پھر حاضری
نبی کے میں نقشِ قدم پر چلوں
ارادت بھری ہو سدا بندگی
کروں یاد بطحا نبی کے لئے
ہے ذکرِ نبی میں گراں آشتی
مہر چاند تارے انہی سے ضیا
دہر کو مدینے سے رونق ملی
شب و روز جس جا بڑے خوب ہیں
مدینہ ہے پیارا وہ شہرِ نبی
مدینے بلا لیں مجھے یا نبی
جہاں بابِ رحمت بڑا ہے سخی
اے محمود دلبر چلے جس جگہ
سدا آس میری وہی ہے گلی

0
4