سرکار نبی سرور سلطان ہمارے ہیں
جس قاسمِ نعمت سے الطاف نیارے ہیں
کونین میں جانِ جاں یارا ہیں مساکیں کا
یہ جانِ جہاں آقا دل جان سے پیارے ہیں
دارین کے محسن ہیں احسانِ خدا وندی
فیضانِ کریمی کے ہستی کو سہارے ہیں
ہر وسعتِ عالم پر رحمت ہیں نبی میرے
محظوظ سدا اُن سے ہستی کے کنارے ہیں
مومن کو خدائی میں سرکار سے نسبت ہے
جس سمت نظر جائے سرکار کے نعرے ہیں
جو خیراں خرد کر دے معراج ہے سرور کی
لو عرشِ معلیٰ پر دل جان ہمارے ہیں
محمود سخی سرور بگڑی جو بناتے ہیں
یہ قاسمِ نعمت ہی سرکار ہمارے ہیں

3