تیرے کرم سے مولا، ایسی قضا ملے
مدفن حزیں کو، شہرِ صلے علیٰ ملے
نامِ نبی سے لب بھی، میرے سجھے رہیں
جو درماں ہے دکھوں کا، جس سے شفا ملے
آسان ہر کٹھن ہے، شہرِ رسول میں
مولا مدینے آؤں، بابِ سخا ملے
ہوں بارشیں کرم کی، بطحا سے ہو گھٹا
شہرِ مدینہ والی، نوری فضا ملے
مانگا نہ جائے جس جا، سرکار کا ہے در
بن مانگے سائلوں کو، اس جا دوا ملے
وہ جانیں کس کو کیا ہے، جو چاہئے کہاں
جھولی پھلائے رکھنا، اس جا سوا ملے
محمود! فیضِ جاں ہے، دارین میں سرور
مانگیں کہ دل کو وردِ، صلے علیٰ ملے

0
5