جو نوکر ہوا ہے نبی جانِ جاں کا
لگے تارہ پھر وہ فضائے جہاں کا
خفی راز خود ہے حقیقت نبی کی
مگر راز جانیں نبی رازداں کا
سرِ لامکاں ہیں وہ مہمانِ ربی
پتہ جانیں آقا اُسی لا مکاں کا
خدا سے ہے اُن پر درودوں کے تحفے
عُلیٰ سب سے رتبہ شہے انس و جاں کا
ہیں دونوں جہاں کو ملے فیض اُن سے
کہ کھائے زمانہ اُسی مہرباں کا
کریں پہچاں اُن کی یہ شمس و قمر بھی
اشارہ وہ مانیں امیرِ زماں کا
ہے محمود مجھ کو تسلی دہر میں
کہ محبوبِ داور ہے سلطاں جہاں کا

1
6
🌹 خلاصہ

یہ نعت حضور نبی کریم ﷺ کی غلامی، عظمت، معراج، رحمتِ عالم، اور محبوبیتِ الٰہی کو نہایت خوبصورت اور عقیدت بھرے انداز میں بیان کرتی ہے۔

0