نامِ نبی پہ گر تو قربان ہو گیا
تیری فلاح کا ہے سامان ہو گیا
آئے حبیبِ رب ہیں بشری لباس میں
جس کی وجہ سے اشرف انسان ہو گیا
رستہ ملا نبی سے چلنے کو ضوفشاں
جانیں کہ خلد جانا آسان ہو گیا
خاطر نبی ہے پیدا کونین کا وجود
کارن نمودِ ہستی ذیشان ہو گیا
کوثر ملی نبی کو وہ سلسبیل بھی
جس کا گواہِ صادق قرآن ہو گیا
لولاک سے عیاں ہے سرکار کا زماں
جن کے لئے یہ کن کا فرمان ہو گیا
رتبے نبی کے دیکھیں میدانِ حشر میں
یومِ نشور اُن سے آسان ہو گیا
درجے وَرا خرد سے شانِ حبیب کے
محمود بردہ اُن کا سلطان ہو گیا

1
7

*** اس نعت میں نبی کریم ﷺ کی ذاتِ اقدس کو **کائنات کی تخلیق کا مرکز و سبب** اور **فلاحِ انسانی کا وسیلہ** قرار دیا گیا ہے۔
ذیل میں اردو میں معنی خیز ترجمہ و صوفیانہ تشریح پیش ہے:

**1️⃣ نامِ نبی پہ گر تو قربان ہو گیا
تیری فلاح کا ہے سامان ہو گیا**
**ترجمہ:** اگر تُو نبی ﷺ کے نام پر قربان ہو جائے، تو تیری نجات اور کامیابی کا ذریعہ بن جاتا ہے۔
**صوفیانہ مفہوم:** اہلِ تصوف کے نزدیک "قربانی بر نامِ نبی" دراصل فنا فی الرسول ﷺ کا درجہ ہے، یعنی اپنی انا کو مٹا دینا اور عشقِ مصطفیٰ میں فنا ہو جانا — یہی حقیقی فلاح ہے۔

**2️⃣ آئے حبیبِ رب ہیں بشری لباس میں
جس کی وجہ سے اشرف انسان ہو گیا**
**ترجمہ:** رب کے محبوب ﷺ انسانی پیکر میں جلوہ گر ہوئے، اسی سے انسان اشرف المخلوقات بن گیا۔
**صوفیانہ مفہوم:** نبی ﷺ کا ظہور "حق کی تجلیِ اکمل" ہے۔ انسان کو شرافت و کرم اسی وقت نصیب ہوا جب حقیقتِ محمدیہ نے بشری قالب میں ظہور فرمایا۔

**3️⃣ رستہ ملا نبی سے چلنے کو ضوفشاں
جانیں کہ خلد جانا آسان ہو گیا**
**ترجمہ:** نبی ﷺ کے بتائے ہوئے راستے سے روشنی ملی، اور جنت کا راستہ آسان ہو گیا۔
**صوفیانہ مفہوم:** سلوک و طریقت کی راہ نبی ﷺ کے اتباع کے بغیر ممکن نہیں۔ اُن کی "سنت" دراصل نورِ ہدایت ہے جو بندے کو وصالِ حق کی منزل تک پہنچاتی ہے۔

**4️⃣ خاطر نبی ہے پیدا کونین کا وجود
کارن نمودِ ہستی ذیشان ہو گیا**
**ترجمہ:** دونوں جہانوں کا وجود نبی ﷺ کی خاطر پیدا کیا گیا؛ یہی تخلیقِ کائنات کا سببِ اعظم ہے۔
**صوفیانہ مفہوم:** یہ شعر "لولاک لما خلقت الافلاک" (اے حبیب! اگر آپ نہ ہوتے تو میں کائنات کو پیدا نہ کرتا) کی شرح ہے — نبی ﷺ "سببِ وجودِ کائنات" اور حقیقتِ مطلقہ کے مظہر ہیں۔

**5️⃣ کوثر ملی نبی کو وہ سلسبیل بھی
جس کا گواہِ صادق قرآن ہو گیا**
**ترجمہ:** نبی ﷺ کو کوثر اور سلسبیل جیسی نعمتیں عطا ہوئیں، جن کی گواہی خود قرآن نے دی۔
**صوفیانہ مفہوم:** کوثر صرف جنتی نہر نہیں بلکہ **کوثرِ معرفت و علم** ہے، جو اُمت کو حضور ﷺ کے صدقے عطا ہوتی ہے۔ قرآن اُس کا گواہ و مظہر ہے۔

**6️⃣ لولاک سے عیاں ہے سرکار کا زماں
جن کے لئے یہ کن کا فرمان ہو گیا**
**ترجمہ:** "لولاک" سے نبی ﷺ کا زمانہ ظاہر ہے، اُن ہی کے لئے "کُن" کا حکم صادر ہوا۔
**صوفیانہ مفہوم:** یہ "حقیقتِ محمدیہ" کا مقام ہے — ازل میں جب خدا نے فرمایا "کُن"، اس کے پس منظر میں "نورِ محمدی ﷺ" ہی تخلیق کا سبب بنا۔

**7️⃣ رتبے نبی کے دیکھیں میدانِ حشر میں
یومِ نشور اُن سے آسان ہو گیا**
**ترجمہ:** قیامت کے دن جب نبی ﷺ کے مرتبے ظاہر ہوں گے، تو حساب کا دن اُن کے صدقے آسان ہو جائے گا۔
**صوفیانہ مفہوم:** شفاعتِ کبریٰ حضور ﷺ کی خاص عطا ہے۔ عارفین کے نزدیک یہ شفاعت صرف اُمت کے گناہوں کی بخشش نہیں بلکہ اُن کے قلوب کو نور سے منور کرنا بھی ہے۔

**8️⃣ درجے وَرا خرد سے شانِ حبیب کے
محمود بردہ اُن کا سلطان ہو گیا**
**ترجمہ:** عقل سے بالاتر ہیں حبیب ﷺ کے مقام و درجات؛ محمود! کچھ اُن کے غلام بن کر سلطان بن گئے۔
**صوفیانہ مفہوم:** یہ اشارہ امام بوصیریؒ (مصنف *قصیدہ بردہ شریف*) کی طرف ہے۔ صوفی نقطہ نظر سے عشقِ مصطفیٰ ﷺ عقل سے بالاتر ہے، اور جو اس عشق میں فنا ہوا، وہی روحانی بادشاہ بن گیا۔

0