سکونِ دل و جاں مدینے میں ہے
کہ درماں دکھوں کا مدینے میں ہے
مدینے میں ملتی جو سوغات ہے
بدلتی ہے طالع بڑی بات ہے
یہاں شاہِ ہستی امام الرسل
غریبوں کے داتا ہیں مختارِ کل
وہ آئے جہاں میں نبی آخری
ہے کونین جن کے لئے کل بنی
یہ محبوبِ داور ضیائے جہاں
منور کریں کل زمیں آسماں
بجیں اُن کے ڈنکے عُلیٰ ہر جگہ
ہیں سلطانِ خوباں نبی مصطفیٰ
بلایا خدا نے انہیں عرش پر
ملے اُن کو درجے عُلیٰ فرش پر
فروزاں ہے اُن سے صبا و مسا
وہ بدرِ دجیٰ ہیں نبی مصطفیٰ
نبی سے جہاں ہیں درخشاں تمام
وہ صلے علیٰ ہیں وہ خیر الانام
اے محمود رتبے اُنہی کے جدا
ہیں مقصودِ کن جو حبیبِ خدا

0
3