مولا سے مصطفیٰ پر پیہم درود ہیں |
آقائے دو سریٰ پر دائم درود ہیں |
روشن یہ انجمن ہے ذکرِ حبیب سے |
پڑھتے دہر کے سارے عالم درود ہیں |
تریاقِ غم ہیں بنتے سرکار پر درود |
جب پڑھتے اُن پہ مل کر خادم درود ہیں |
لازم ہے غمزدوں پر بھیجیں درود تام |
کر دیتے غم کے مارو بے غم درود ہیں |
جاتی ندا ہے ان کی عرشِ بریں پہ پھر |
پڑھتے نبی پہ جب بھی نادم درود ہیں |
برزخ سے خلد تک بھی ہوں گے یہ زادِ راہ |
نامے میں جو ملے گر دم دم درود ہیں |
محمود کچھ سجا لو گجرے درودوں کے |
بھیجیں نبی پہ سارے عالم درود ہیں |
معلومات