رونقِ کونین ہیں، یہ کریمِ دو سریٰ
چاندنی دارین کی، ہیں حبیبِ کبریا
ذرے ذرے میں چمک، نور سے سرکار کے
نورِ حق قرآنِ اُو، نور فرماں آپ کا
ہیں شگفتہ دو جہاں، رحمتِ دلدار سے
ہے فروزاں نور سے، دہر کی ساری فضا
قل! امر ستار کا، آپ سے ہم کو ملا
وہ، خدائے لاشریک، آپ نے بتلا دیا
یہ حبیبِ دو سریٰ، پیارے ہیں، مشکل کشا
رستہ اُن سے جو ملا، کرم ہے سرکار کا
مصطفیٰ کہف الوریٰ، نبضِ ہستی آپ سے
گوشہ گوشہ در جہاں، آپ سے روشن ہوا
آن بانِ دو جہاں، مالک و مختار ہیں
اعلیٰ ہیں محمود! وہ جن کو دیتا ہے خدا

0
4