بجتے ہیں شادیانے سرکار آ گئے ہیں
دلشاد دو جہاں ہیں دلدار آ گئے ہیں
نغمہ سرا چمن میں اک خاص نغمگی ہے
لاکھوں سلام اُن پر شہکار آگئے ہیں
سورج پلٹ کے آیا دو پارہ چاند بھی ہے
جانِ جہان دلبر غمخوار آ گئے ہیں
جو بے نیاز سوئے غافل بنے ہوئے تھے
بیدار کرنے اُن کو مختار آ گئے ہیں
دافع بلا حبیبی امت کے پاسباں ہیں
باطل کے سر پہ بن کر تلوار آ گئے ہیں
سرکار کے غلامو داماں دراز کر لو
الطافِ دلربا کے آثار آ گئے ہیں
محمود شان اُن کی یہ آن بان اُن کی
لے کر جہاں میں اعلیٰ کردار آ گئے ہیں

0
5