گلوں میں خوشبو آئی گلشن میں تازگی
رونق دہر کو ساری سرکار سے ملی
اُن کے کرم کے صدقے روشن ہیں دو سریٰ
رحمت لقب کریمی پیارے ہیں مصطفیٰ
ہے چاندنی قمر میں سورج میں روشنی
ملی جہان بھر کو آقا سے دلکشی
ہیں رحمتوں کے قلزم اُن کی نگاہ میں
ملتی ہے آشتی بھی اُن کی پناہ میں
موتی فراق والے آنکھوں سے گر گئے
منظر مدینے کے جب دل میں ابھر پڑے
دل میں مدینہ کی جب یادیں حسیں سجیں
لیتی ہیں نام اُن کا دل کی یہ دھڑکنیں
محمود جس کو چاہیں جنت کریں عطا
کوثر کے ہیں جو مالک کونین کی ضیا

3