رواں سینے سے ہے یہ ہی گفتگو
ہو پوری خدایا دلی آرزو
سنہری ہو جالی نظر میں سدا
یہ عاصی ہو اُس جا کھڑا روبرو
مدینہ ہو دل میں مدینے رہوں
میں وحدت کے دیکھوں چلیں جب سبو
منور ہیں شام و سحر اس جگہ
مدینے کی ہے ہر گھڑی جستجو
مدینہ ہے دائم ہدایت کی جا
ہے یادِ مدینہ حزیں دل کی خو
درِ جانِ جاں سے یہی آس ہے
ہو روضہ نظر میں رٹوں اللہ ہو
نبی مصطفیٰ پر صلاۃ و سلام
اے محمود اس میں رہو مستبو

1
7
یہ نعتِ شریف رسولِ اللہ ﷺ سے گہری محبت، عاجزی اور حاضری کے شوق کا اظہار ہے۔ اپنے گناہوں کا اعتراف کرتے ہوئے روضۂ اقدس کے سامنے سنہری جالی کے روبرو کھڑے ہونے کی تمنا ہے۔ مدینہ کو دل و جان میں بسائے رکھنے اور اسے ہدایت و نور کا مرکز ماننے کا بیان ہے۔ استعاروں کے ذریعے یہ حقیقت واضح کی گئی ہے کہ رسولِ اللہ ﷺ نے لوگوں کو اللہ کریم کی وحدانیت کا پیغام دیا اور دلوں کو ایک سچائی پر جمع کیا۔ پوری نعت درود و سلام، ادب اور عشقِ رسول ﷺ کی خوشبو سے معطر ہے۔

0