منور جہاں ہیں زمان و مکاں
مدینہ ہے وہ جا تلے آسماں
فروزاں مدینہ دہر میں ہوا
مدینہ نبی سے ہے دار الاماں
ہیں مقصودِ ہستی حبیبِ خدا
مدینہ ہے جن سے گراں ضو فشاں
ہیں دلدارِ قدرت نبی مصطفیٰ
ورودِ نبی سے سجے ہیں جہاں
حبیبِ خدا ہیں سخی دلربا
نبی شانِ قدرت کے عمدہ نشاں
منور ہے جن سے جہاں کا وجود
ہے اُن سے یہ گردوں میں گردش رواں
تجلیٰ جو دیکھی جبل طور نے
مدینہ سدا دیکھے اس کو عیاں
ملی مصطفیٰ کو جو روشن کتاب
کرے وہ نبی کی ثنا کو بیاں
ہیں محمود جانِ جہاں روشنی
ضمیرِ دہر جو کرے ضوفشاں

0
2