یہی من میں چاہت یہ ہی جستجو ہے
مدینے میں گھر ہو دلی آرزو ہے
جہاں مصطفیٰ سے ملیں جامِ وحدت
یہ گردوں بھی جس جام سے مستبو ہے
ہیں سر مست سالک اسی کے نشے سے
خفی ذکر جن کا صدا اللہ ہو ہے
نبی سے ہی ملتے پیامِ خدا ہیں
نبی سے خدائی میں یہ رنگ و بو ہے
خدا کے کرم ہیں نبی مصطفیٰ پر
فزوں جن سے دارین کی آبرو ہے
ہیں خاطر نبی کی نظارے جہاں کے
بنا نورِ جن کا دہر کی نمو ہے
ہے محمود ہستی پہ ٹھپہ نبی کا
جہاں دیکھیں اُس جا یہ ہی گفتگو ہے

0
2