نبی میرے ہستی کے سلطان ہیں
وہ رب کے ہیں پیارے وہ ذیشان ہیں
انہی سے دہر کا یہ گلشن سجا
بنا نور جن کا جہاں کی بنا
بنے شمعِ محفل وہ میثاق میں
صفِ انبیا کے ہیں اسباق میں
ہیں مولا کا مومن پہ احسان وہ
بڑی سب سے رب کی ہیں برہان وہ
وہی ساری ہستی کے دل جان ہیں
بنے کبریا کے بھی مہمان ہیں
ہے رحمت خدا نے بنایا انہیں
زمیں سے دنیٰ میں بلایا انہیں
ذکر ان کا ہوتا ہے ہاہوت میں
انہی کا ہی چرچا ہے لاہوت میں
وحی ان کا ہر ایک فرمان ہے
ملا ان کو ہی رب سے قرآن ہے
ہیں محمود درجے نبی کے سوا
بڑی شان ان کی ذکر ہے علیٰ

46