رونقِ کونین ہیں وہ کریمِ دو سریٰ
جن کو مژدہ ہے ملا صاحبِ لولاک کا
دہر شانِ نور کے فیض سے معمور ہے
خیر لیں نوری جہاں در ہے نوری آپ کا
ذرے ذرے میں چمک فیض سے سرکار کے
نورِ حق قرآنِ ہے حق ہے فرماں آپ کا
ہیں شگفتہ دو جہاں رحمتِ دلدار سے
ہے فروزاں آپ سے دہر کی ساری فضا
قل امر توحید کا آپ سے آیا ہمیں
اک خدائے لاشریک آپ نے بتلا دیا
ہیں کریمِ دو سریٰ مالک و مشکل کشا
رستہ اُن سے جو ملا کرم ہے سرکار کا
مصطفیٰ کہف الوریٰ نبضِ ہستی آپ سے
گوشہ گوشہ در جہاں آپ سے روشن ہوا
آن بانِ دو جہاں زینتِ دارین ہیں
اعلیٰ ہیں محمود وہ اعلیٰ رتبہ آپ کا

1
10
اعلیٰ

0