غلام اُن کے ہر جا سدا مسکرائیں
حسیں جن کے چہرے بڑے جگمگائیں
پریشاں نہیں وہ غمِ دو جہاں سے
کٹھن گر ہے موقع مدینے وہ آئیں
عجب تیرے سائے ہیں اے سبز گنبد
جو دیکھیں اسے وہ مقدر بنائیں
چلیں غم کے مارو مدینے چلیں گے
کریں سب دعائیں وہ در پر بلائیں
سلے تار داماں بھرے گی یہ جھولی
درودوں کے گجرے نبی پاس لائیں
کرے حمدِ باری جو ہستی ہے ساری
ہیں نغمے نبی کے جو کونین گائیں
اے محمود طالع سدھرتے ہیں جس جا
ہے منزل مدینہ نبی گر بلائیں

2