Circle Image

مدثر عاجز

@143

مِرے آقا دہائی ہے دہائی ہے
بڑی مشکل گدا پر تیرے آئی ہے
پکاریں سن لو میری اے شہِ عالم
سنو گے تم نہ گر تو جگ ہسائی ہے
گدا تیرے کو سب اعدا نے ہے مل کر
گرانے کی بڑی سازش بنائی ہے

0
1
مجھ پہ ایسا وار کیا ہے بے وفا
دل کے خنجر پار کیا ہے بے وفا
بیچ رستے مجھ کو تنہا چھوڑ کر
تم نے در در خوار کیا ہے بے وفا
سارے وعدے ساری قسمیں توڑ کر
خوابوں کر مسمار کیا ہے بے وفا

0
4
اے قرارِ قلب و سینہ تم پہ ہوں لاکھوں سلام
شاہِ ابرارِ مدینہ تم پہ ہوں لاکھوں سلام
راہِ حق تم نے دکھائی تم پہ ہوں کھربوں درود
تم نے سکھلایا ہے جینا تم پہ ہوں لاکھوں سلام
جائے روضے کو سفینہ تم پہ ہوں کھربوں درود
کاش آئے وہ مہینہ تم پہ ہوں لاکھوں سلام

0
6
آج بھی میرے خوابوں میں آتی ہے وہ
نیند سے نیم شب میں جگاتی ہے وہ
بار بار اس کی یادیں مجھے آتی ہیں
رات دن مجھ کو اکثر رلاتی ہے وہ
پہلے کرتی ہے وعدہ ملاقات کا
پَل میں وعدے سے منکر ہو جاتی ہے وہ

0
7
عثمان پر جو لعنتی تہمت لگائے گا
وہ مستحق ہے نار کا دوزخ میں جائے گا
شیطان کا ہے چیلا وہ قیدی ہے نفس کا
کوئی جحیم سے نہ اسے پھر بچائے گا
کر کے دراز ان پہ زباں اپنی بد زبان
محشر میں منہ نبی کو وہ کیسے دکھائے گا

10
ولیوں کے سلطاں علی مشکل کشا
حیدرِ کرار وہ شیرِ خدا
رتبہ ہے اصحاب میں جن کا جدا
وہ علی ہیں فیض یابِ مصطفی
جو گدا کی جھولی بھرتے ہیں سدا
وہ علی ہیں منبعِ جود و سخا

0
6
چو سو نکلا ہے حیا کا ہی جنازہ
پھیلی ہے یاں بے حیائی بے تحاشہ
مرد و عورت کا لباس اتنا ہے آدھا
جسم چھپتا کم تو دکھتا ہے زیادہ
شاہراہوں میں ،سبھی بازاروں میں بھی
ہر طرف بس چل رہا ہے یہ تماشہ

0
2
وہ حسینہ دلربا جگ سے نرالی
کرتی ہیں سحر اس کی وہ آنکھیں غزالی
دل مرا کھچتا ہے اس کے حسن کی سمت
پر کشش رخسار اس کے لب ہیں لالی
من کو بھاتی دل فریب اس کی ادائیں
نرم لہجہ ہے وہ، اس کی عمر بالی

0
13
میں تم پہ قربان احمد رضا خاں
سنّی کی پہچان احمد رضا خاں
تیرے فتٰوی پڑھ کر ملا ہے
اللہ کا عرفان احمد رضا خاں
شانِ نبی پر مبنی ہے تیرا
ہر ایک فرمان احمد رضا خاں

0
6
(نبی مختار کل ہیں مثنوی)
کر رہا ہوں حمدِ رب سے ابتدا
خالق و مالک ہے جو ہر ایک کا
مصطفی پر رحمتیں ہوں بے حدود
بے شمار ان پر خدایا ہوں درود
میرے سب الفاظ تیرے نام ہوں

0
10
نصیحت
حمدِ اللہ سے ہے ہر اک ابتدا
ہر شے اللہ کی ہی کرتی ہے ثنا
آخری مرسل محمد جن کا نام
رحمتیں ان پر خدا کی صبح و شام
تو نصیحت میری اے نادان مان

0
5
اے صبا چوم کر نعلِ پاکِ شہا
کہنا بیٹھا تری آس پر اک گدا
کرتا ہے یاد تیری میں آہ و فُغاں
پڑھتا ہے یا نبی تیری نعتیں سدا
ہجر تیرے میں ایسا ہوا اس کا حال
درد سے تڑپے ہے جیسے بسمل پڑا

0
6
مہکی مہکی سی جو آج ساری فضا
لگتا ہے کھل گئے گیسوئے مصطفی
والضحی چہرا، والیل گیسو ترے
واہ! یہ کتنا پیارا ہے نقشہ ترا
شان رکھتی ہے ایسی نرالی وہ زلف
تذکرہ اس کا کرتا کلامِ خدا

0
5
سن لو میری ندا اے رسولِ خدا
شہر اپنے بلا اے رسولِ خدا
دیکھ لوں میں بھی پیارا مدینہ ترا
تو مقدر جگا اے رسولِ خدا
سبز گنبد کبھی میں بھی دیکھوں ترا
مجھ کو در پر بلا اے رسولِ خدا

0
6
شبِ اسری کو عرش پہ جانے والے
اے آنکھوں سے دیدِ خدا پانے والے
اے نورِ ہدایت لے کر آنے والے
"چمک تجھ سے پاتے ہیں سب پانے والے
مرا دل بھی چمکا دے چمکانے والے"
تیرے روضے پہ آؤں میری ہے حسرت

0
2
سنیں میری ندائیں یا رسول اللہ
مری بگڑی بنائیں یا رسول اللہ
جگاتے ہیں مقدر آپ سائل کا
مری قسمت جگائیں یا رسول اللہ
بدل جائے یہ سارا نقشۂ کونین
اگر انگلی ہلائیں یا رسول اللہ

0
9
منور دو جہاں میں ہے فقط تیرا مزار آقا
اترتے ہیں جہاں پر نوری بھی لیل و نہار آقا
کھلیں کلیاں تمھیں سے چہچہائی بلبلیں پھر سے
گلستان انبیاء میں آئی تمھیں سے بہار آقا
تمھیں رحمت ،امامِ انبیاء، تم ہو حبیبِ رب
،تمھیں پیارے خدا کے، تم پہ میری جاں نثار آقا

0
6
یا نبی در تیرے دا سگ میں سداواں
میں مدینے جندڑی اپنی بِتاواں
یا نبی طیبہ وچھوڑے سڑدا اے دل
ہو کرم دل اپنے دی اگ میں بجھاواں
پاک گلیاں شہرِ طیبہ دی پِھراں میں
طیبہ دی خاکِ شفاء اکّھاں تے لاواں

0
12
یا رسول اللہ" ہر دم پکارا کیجیے
لمحہ لمحہ یادِ شہ میں گزارا کیجیے
وقتِ مشکل مفلسو! یاد ان کو کر لیا
دست گیری مصطفی کا نظارہ کیجئے
وہ امام الانبیا ہیں وہ محبوبِ خدا
اپنے جان و دل فقط ان پہ وارا کیجیے

0
8
اللہ کے پیارے ہیں مصطفی ہمارے
اللہ نے دیئے ان کو معجزات سارے
جن کی ولادتِ ضو جبریل جھنڈے گاڑے
وہ آمنہ کے بیٹے اللہ کے پیارے
کعبہ جھکا سلامی کو آمدِ شہا پر
کعبے کے بھی ہیں کعبہ وہ مصطفی ہمارے

9
نورِ رب ہو خلق کے سردار تم ہو
دو جہاں کے مالک و مختار تم ہو
مہکا باغِ انبیاء جس کی مہک سے
اس گلستاں کے گل و گلزار تم ہو
جس کی میٹھی باتیں گھر کرتی ہیں دل میں
ایسے شیریں لہجہ خوش گفتار تم ہو

4
عطرِ گل جن کا پسینہ ان پہ ہوں لاکھوں سلام
وہ ہیں سلطانِ مدینہ ان پہ ہوں لاکھوں سلام
جو رفیقِ دو جہاں جو جاں نثارِ مصطفی
وہ ہیں سردارِ مدینہ ان پہ ہوں لاکھوں سلام
وہ عمر فاروق جن کی دھاک و ہیبت دیکھ کر
کفر کا نکلا پسینہ ان پہ ہوں لاکھوں سلام

4
دو جہاں کا مرکز شہا کا ہے روضہ
آنکھوں کی ٹھنڈک مصطفی کا ہے روضہ
جس کی عظمت بالا جہاں میں ہے اعلی
وہ شبِ اسرا کے دلھا کا ہے روضہ
قلبِ عاجز جس کی چمک سے منور
منبعِ نور اس دلربا کا ہے روضہ

4
چلو ہم بھی ان کو غمِ دل سنائیں
بلا کر گدا کو وہ کرتے عطائیں
یہاں پوری ہوتی ہیں سب کی مرادیں
تو کیوں کر نگاہیں کہیں اور جائیں
مِرے آقا۔ سردار ہیں دو جہاں کے
غلاموں کی سنتے ہیں وہ سب صدائیں

0
4
چلو ہم بھی اپنا مقدر سنواریں
نبی شاہِ لولاک کو ہم پکاریں
جُڑا آپ کی یاد سے دل ہمہ تن
حزیں قلب پر اپنے جلوے اتاریں
بھلے یا برے جیسے ہیں آپ کے ہیں
ہمارا مقدر بھی آقا نکھاریں

0
8
تم سرورِ کونین ہو سرکار مدینہ
محبوبِ خدا تم ہو اے سردار مدینہ
سب انس و ملک شاہ و گدا آئیں ترے در
تم مرکزِ دارین ہو ابرارِ مدینہ
لوٹاتے نہیں ہے کبھی خالی کوئی گدا
سائل پہ اترتے ہیں وہ انوارِ مدینہ

3
ترے چہرے پر جو بھی کرتا نظر ہے
اسے ہوش دنیا کی رہتی کدھر ہے
اگر دیکھ لے وہ رخِ نور تیرا
چھپا لے ندامت سے منہ وہ قمر ہے
ترے نوری چہرے کی جو لا سکے تاب
خدا نہ بنائی جو ایسی نظر ہے

4
بڑے عالی ہیں رتبے عثمان کے
صحابی وہ نبیوں کے سلطان کے
ہیں امت پہ احسان عثمان کے
کہ ہیں آپ جامع بھی قرآن کے
وہ داماد نبیوں کے سلطان کے
کہ قربان جائیں بس اس شان کے

0
6
اے مِرے دلربا۔ تجھ سا کوئی نہیں
سرورِ انبیا تجھ سا کوئی نہیں
دیکھے ہیں لوگ ہم نے جہاں میں بہت
تجھ پہ آیا جیا تجھ سا کوئی نہیں
وہ جو حاتم بڑا ہی سخی تو مگر
کہتے ہیں اسخیا تجھ سا کوئی نہیں

0
3
اے زائرو انہیں میرا بھی سلام کہنا
محبوبِ کبریا کے در پر پیام کہنا
ان کو ادب سے دھیمے یہ عرض کرنا لازم
مضطر ہے حاضری کو تیرا غلام کہنا
تیرا ہی تذکرہ ہے اس کے لبوں پہ آقا
کرتا ہے یاد تم کو وہ صبح شام کہنا

0
3
پیاری جہاں میں اللہ کو صورتِ محمد
لازم خدا نے کی سب پر طاعتِ محمد
معراج کو بلا کر ہے عرش سے بھی اونچا
کیسی بڑھائی ہے رب نے رفعتِ محمد
کردار میں کوئی بھی ثانی نہیں شہا کا
دنیا میں سب سے اعلی ہے سیرتِ محمد

0
1
الہی مٹا دے تو میری خطائیں
خدایا تو کر دور مجھ سے بلائیں
گناہوں کو میرے الہی مٹا دے
بری عادتیں بھی مِری چھوٹ جائیں
جلا بخش دے میرے دل کو الہی
دلِ عاصی میں تیرے جلوے سمائیں

0
3