وہ حسینہ دلربا جگ سے نرالی
کرتی ہیں سحر اس کی وہ آنکھیں غزالی
دل مرا کھچتا ہے اس کے حسن کی سمت
پر کشش رخسار اس کے لب ہیں لالی
من کو بھاتی دل فریب اس کی ادائیں
نرم لہجہ ہے وہ، اس کی عمر بالی
ظاہراً ہے دور پر دل کے بڑی پاس
یادِ جاناں سے نہیں دل میرا خالی
ہجر کے لمحے کٹیں گے ہو گا پھر وصل
دیکھوں گا جب میں وہ صورت بھولی بھالی
دیکھتا ہوں بار بار اس کی میں تصویر
قلب کی تسکین کی یہ رہ نکالی

0
13