اس کے کوچے میں نہ لوٹ کے پھر کبھی بھی اپنا جانا ہو گا
گر وہ ضدی ہے تو ہم کو بھی اب ضد میں آنا ہو گا
یوں پیاسے مر جائیں گے مگر ہم اس کے پاس نہ جائیں گے
اب تشنہ لب کے پاس کنوے کو خود چل کے آنا ہو گا

0
9