یہ چاہتا ہوں ترے حسن پر غزل لکھوں
میں تجھ کو دیکھ لوں جی بھر کے آج کل لکھوں
بس ایک دید ہی تیری، مرا سہارا ہے
تجھے میں اپنی سبھی مشکلوں کا حل لکھوں
تمھی ہو زندگی میری تمھی مرا سب کچھ
ترے ہی نام حیات اپنی تا اجل لکھوں
کٹھن ریاضتوں کے بعد جانِ من جو ملے
عبادتوں کا میں حاصل تمھیں وہ پھل لکھوں
ملے ہو فضلِ خدا ہی سے اے مرے محبوب
کوئی میں پھر تمھیں انعامِ لم یزل لکھوں

0
33