نظام ہستی کے کچھ ایسے رازداں بھی ہیں
کہ جن کی کف پہ زمیں بھی ہے آسماں بھی پیں
۔
بلند اتنی ہے پرواز مردِ مومن کی
کہ اس کے قدموں تلے عرش و لامکاں بھی ہیں
۔
ہے حکمرانئ دنیا ترے لیے مومن
ترے لیے نعمِ گلشنِ جناں بھی ہیں
۔
منافق ایسے ہیں ہے داغِ سجدہ ماتھے پر
تو آستین میں ان کے چھپے بتاں بھی ہیں
۔
اگر غلامِ محمد بنے گا تیرے لیے
وہاں بہشت ہے تو فرحتیں یہاں بھی ہیں

0
6