یہ مزاج اپنا جوانو ایسا ہی دلدار ہے
ان حسیناؤں سے پل میں ہی ہو جاتا پیار ہے
اس لیے جاتا ہوں یونیورسٹی سج دھج کے میں
کیوں کہ یارو افسراؤں کی وہاں بھر مار ہے
شوق ان کے ہیں مہنگے اور سٹائل ہیں عجب
لفٹ کرواتی ہیں اس کو پاس جس کے کار ہے
کب ٹھہرتی ہیں کسی اک پر, کہ ان کے پاس تو
کوئی جانو کوئی دلبر اور کوئی یار ہے
ان حسیناؤں کا لائف میں مری ہے رول یوں
پہلی جاناں ، دوسری بے کار ، تیجی پیار ہے

0
6