مے کش و عاصی ہوں بدکردار ہوں |
ہو گی بخشش امتِ سرکار ہوں |
۔ |
جو غلامانِ شہِ کونین ہیں |
کیوں وہ محشر میں ذلیل و خوار ہوں |
۔ |
دستِ اقدس گر لگائیں مصطفی |
سب دہکتے کوئلے گلزار ہوں |
۔ |
وہ تکلم سے بکھیریں خوشبوئیں |
جن کے لب رشکِ گلِ گلدار ہوں |
۔ |
روشنی چھائے شبِ دیجور میں |
شاہ کے ظاہر اگر رخسار ہوں |
۔ |
ہو دوا جن کی وہ محبوبِ خدا |
بار بار ایسے مجھے آزار ہوں |
۔ |
مجھ مدثر پر کرم لِلّٰہ کریں |
میں بڑا ہی یا نبی نادار ہوں |
معلومات