اے قرارِ قلب و سینہ تم پہ ہوں لاکھوں سلام
شاہِ ابرارِ مدینہ تم پہ ہوں لاکھوں سلام
راہِ حق تم نے دکھائی تم پہ ہوں کھربوں درود
تم نے سکھلایا ہے جینا تم پہ ہوں لاکھوں سلام
جائے روضے کو سفینہ تم پہ ہوں کھربوں درود
کاش آئے وہ مہینہ تم پہ ہوں لاکھوں سلام
تیری گلیوں میں پھریں قسمت میں آجائے بہار
ہم تکیں شہرِ مدینہ تم پہ ہوں لاکھوں سلام
ہو کرم ہم چشمِ نم سے جالیاں چومیں تری
ایسا بن جائے قرینہ تم پہ ہوں لاکھوں سلام
بے کسوں ناداروں کے یا مصطفیٰ ملجا ہو تم
عاصیوں کا تم خزینہ تم پہ ہوں لاکھوں سلام
موت آئے کاش مجھ کو سایۂ گنبد تلے
ہو مرا مدفن مدینہ تم پہ ہوں لاکھوں سلام
قبر و محشر میں بھی عاجز کی مدد کو آنا تم
ہو عطا ہر جا سکینہ تم پہ ہوں لاکھوں سلام

0
6