منور دو جہاں میں ہے فقط تیرا مزار آقا |
اترتے ہیں جہاں پر نوری بھی لیل و نہار آقا |
کھلیں کلیاں تمھیں سے چہچہائی بلبلیں پھر سے |
گلستان انبیاء میں آئی تمھیں سے بہار آقا |
تمھیں رحمت ،امامِ انبیاء، تم ہو حبیبِ رب |
،تمھیں پیارے خدا کے، تم پہ میری جاں نثار آقا |
نہیں کہتے نہیں اپنے گدا کی بھرتے ہیں جھولی |
چل اے عاجز تو مانگ ان سے گدا سے کرتے پیار آقا |
شفاعت عاصی کی یا مصطفی تم کرنا روزِ حشر |
تمھیں ہے واسطہ اس کا جو تیرا یارِ غار آقا |
ملے عاجز کو نصرت تیری یا احمد بروزِ حشر |
تمھیں ہو ساقی کوثر ،حامیِ روزِ شمار آقا |
معلومات