بنی ہے ترے صدقے ہر بات میری
وگرنہ میں کیا ، کیا ہے اوقات میری
۔
نہ دل میں ہو گر حبِّ سرکارِ کونین
تو کس کام کی ہیں عبادات میری
۔
دعا جب بھی صدقے محمد کے مانگی
اسی پل بر آئیں مناجات میری
۔
اشارے سے ابرو کے ان کو بھگائیں
لگائے ہیں سارے عدو گھات میری
۔
جنازہ اٹھے تیرے در سے لگے یوں
چلی خلد کو جیسے بارات میری
۔
مدثر مجھے حشر میں کام آئیں
لکھی شانِ شہ پر عبارات میری

0
22