تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
سیدہ افشین ذیشان
@Syeda
سازِ زندگی
22 اگست 2025
موزوں
سیدہ افشین ذیشان
@Syeda
اے عشق نہیں ممکن، اب لوٹ کے گھر جانا
تقدیر کے ہاتھوں سے، ہر زخم کا بھر جانا
دنیا کے سفر میں ہم کب کیسے سکوں پائیں
اچھا ہے کہ رک جاؤ، یا دل سے ابھر جانا
کب درد کا حاصل ہے، اشکوں کا بہا دینا
تم صبر کا گہنا لو، یا غم میں ٹھہر جانا
عشق
0
1
22 اگست 2025
غزل
سیدہ افشین ذیشان
@Syeda
اے عشق نہیں ممکن، اب لوٹ کے گھر جانا
تقدیر کے ہاتھوں سے، ہر زخم کا بھر جانا
دنیا کے سفر میں ہم کب کیسے سکوں پائیں
اچھا ہے کہ بس جاؤ، یا دل سے گزر جانا
کب درد کا حاصل ہے، اشکوں کا بہا دینا
تم صبر کا گہنا لو، یا غم میں ٹھہر جانا
عشق
1
5
20 اگست 2025
موزوں
سیدہ افشین ذیشان
@Syeda
تیرے جلووں کا سماں ہے، رقص کر
ہر نفس مے کا اثر ہے، رقص کر
تیری آنکھوں کی ضیا چھو لے اگر
چاندنی سا یہ جہاں ہے، رقص کر
ہجر کی راتوں میں آ جائے اگر
درد بھی مے کا نشاں ہے، رقص کر
رقص کر
1
1
20 اگست 2025
موزوں
سیدہ افشین ذیشان
@Syeda
مجھ کو رکھتے ہیں جدا مجھ سے یہ وحشت یہ جنوں
دیکھ کر تم کو میں انسان سا ہو جاتا ہوں
________ناشِز ______
بے خودی مجھ پہ جو طاری ہو تو کیا کیا نہ کہوں
پر تمہیں دیکھ کے میں ناداں سی ہو جاتی ہوں
چاہتی ہوں کہ تمہیں پا کے سکوں میں پاؤں
جانان سی ہوجاتی ہوں
1
2
18 اگست 2025
آزاد نظم
سیدہ افشین ذیشان
@Syeda
نظر نظر سے ملاتا،
کمال کا موسم
تمہارے قرب میں آیا
وصال کا موسم
ہوا میں گھل رہی خوشبو
تمہارے نام کی ہے
کمال کا موسم
1
3
16 اگست 2025
موزوں
سیدہ افشین ذیشان
@Syeda
شبِ ہجراں میں جلا کر یہ جگر، رقصاں رہ
خونِ دل سے تو سجا ایک سحر، رقصاں رہ
آگ ہے چار سُو اور خطرہ ہر اک لمحہ ہے
ہر قدم تیز ہو اور تیز نظر، رقصاں رہ
راہ دشوار سہی، خار سے پُر ہے منزل
سنگ ریزے ہیں بہت جانِ سفر رقصاں رہ
رقصاں رہ
1
5
12 اگست 2025
آزاد نظم
سیدہ افشین ذیشان
@Syeda
تمہارے ساتھ
زندگی کا ہر موسم شاداب ہے
اور ہر رنگ گلاب ہے
تمہاری قربت میں ہر لمحہ سرشار ہے
ہر سو خوشبو، ہر سمت بہار ہے
تمہارے لمس سے ہر درد کو آرام ہے
تمھارے ساتھ
1
3
12 اگست 2025
آزاد نظم
سیدہ افشین ذیشان
@Syeda
شعلہ ہوں،
روشنی کا پیغام ہوں میں
اندھیروں کے خلاف جلتا ہوا
چراغ ہوں میں
وقت کی تلوار سے کاٹتی ہوں
خوابوں کے دھاگے
شعلہ ہوں
1
4
11 اگست 2025
قطعہ
سیدہ افشین ذیشان
@Syeda
میں ہار مان بھی جاتی، اگر یہ دل مانے
مگر یہ درد تو دل سے جدا کیا نہ گیا
وہ شخص زہر بھی دیتا تھا مسکرا کے مگر
عجیب بات ہے، اس سے گلہ کیا نہ گیا
وہ پوچھتا تھا کہ خواہش تمہاری آخر کیا؟
جواب دل نے دیا، پر ادا کیا نہ گیا
ادا کیا نہ گیا
2
2
10 اگست 2025
غزل
سیدہ افشین ذیشان
@Syeda
آپ کو پکاریں گے شاعری کریں گے ہم
شاعری کو شاعر کی زندگی کہیں گے ہم
ناشز
لفظ لفظ جیسے ہو لمسِ جاں سکونِ من
شاعری کو تیرا ہی معجزہ کہیں گے ہم
ہر غزل میں تیرے ہی درد کی ہے داستاں
شاعری کریں گے ہم
1
3
10 اگست 2025
آزاد نظم
سیدہ افشین ذیشان
@Syeda
جانِ من، جانِ جاں
تمہاری ہنسی
آبروئے ثواب جیسے ہو
____________ناشز
کہ جیسے شبنم کے قطرے
صبح کی پہلی کرن سے ملیں
جان من جانِ جاں
1
1
10 اگست 2025
آزاد نظم
سیدہ افشین ذیشان
@Syeda
وہ ایک عام سی لڑکی ہے
مگر عام نہیں ہے
چہرے پہ سادگی، باتوں میں وہ شوخی
نظروں میں کوئی خواب بسا ہے
ہاں، وہ عام سی لڑکی ہے
مگر عام نہیں ہے
عام سی لڑکی
1
1
10 اگست 2025
غزل
سیدہ افشین ذیشان
@Syeda
جدا ہیں جدا ہیں، خدا سے جدا ہیں
ہماری یہ راہیں، خدا سے جدا ہیں
نہ دل میں سکوں ہے، نہ آنکھوں میں نیندیں
یہ سب بد دعا ہیں ، خدا سے جدا ہیں
جو سجدے تھے روشن، وہ اب مٹ گئے ہیں
وہ سب التجا ہیں ، خدا سے جدا ہیں
خدا سے جدا ہیں
1
10 اگست 2025
موزوں
سیدہ افشین ذیشان
@Syeda
حوصلے کمزور کر کے آزمانا، بس کریں
زخم دل پر دے کے پھر مرہم لگانا، بس کریں
اب تماشوں کا یہ قصّہ ہے پرانا، بس کریں
دِل کو مقتل جان کر وار آزمانا، بس کریں
زہر بھر کے بات میں الفت کا دعویٰ مت کریں
چائے میں چاندی کا سپنا اب سجانا، بس کریں
سازِ زندگی
2
6
7 اگست 2025
موزوں
سیدہ افشین ذیشان
@Syeda
یہ راہِ زیست ہے، تنہا سفر ہے
مگر دل میں امیدوں کا بھنور ہے
نہیں معلوم منزل ہے کہاں پر
مگر ہر گام پر خوابوں کا گھر ہے
سازِ زندگی
1
3
7 اگست 2025
موزوں
سیدہ افشین ذیشان
@Syeda
یہ خاموش شب ہے، دھواں سا سماں
دلوں میں چھپی ہے کوئی داستاں
کہیں چاند تنہا، کہیں ہم خفا
بہت کچھ ہے جو رہ گیا بے زباں
تمہیں سوچنا اور ، تمہیں چاہنا
مگر وقت نے کر دیا بے اماں
سیدہ افشین ذیشان
1
6
7 اگست 2025
موزوں
سیدہ افشین ذیشان
@Syeda
یہ خاموش شب ہے، دھواں سا سماں
دلوں میں چھپی ہے کوئی داستاں
کہیں چاند تنہا، کہیں ہم خفا
بہت کچھ ہے جو رہ گیا بے زباں
تمہیں سوچنا اور ، تمہیں چاہنا
مگر وقت نے کر دیا بے اماں
سیدہ افشین ذیشان
0
11
7 اگست 2025
موزوں
سیدہ افشین ذیشان
@Syeda
یہ خاموش شب ہے، دھواں سا سماں
دلوں میں چھپی ہے کوئی داستاں
کہیں چاند تنہا، کہیں ہم خفا
بہت کچھ ہے جو رہ گیا بے زباں
تمہیں سوچنا اور ، تمہیں چاہنا
مگر وقت نے کر دیا بے اماں
Afsheen
0
5
معلومات