میں ہار مان بھی جاتی، اگر یہ دل مانے |
مگر یہ درد تو دل سے جدا کیا نہ گیا |
وہ شخص زہر بھی دیتا تھا مسکرا کے مگر |
عجیب بات ہے، اس سے گلہ کیا نہ گیا |
وہ پوچھتا تھا کہ خواہش تمہاری آخر کیا؟ |
جواب دل نے دیا، پر ادا کیا نہ گیا |
ازسیدہ افشین ذیشان |
سازِ زندگی |
میں ہار مان بھی جاتی، اگر یہ دل مانے |
مگر یہ درد تو دل سے جدا کیا نہ گیا |
وہ شخص زہر بھی دیتا تھا مسکرا کے مگر |
عجیب بات ہے، اس سے گلہ کیا نہ گیا |
وہ پوچھتا تھا کہ خواہش تمہاری آخر کیا؟ |
جواب دل نے دیا، پر ادا کیا نہ گیا |
ازسیدہ افشین ذیشان |
سازِ زندگی |
معلومات