میں ہار مان بھی جاتی، اگر یہ دل مانے
مگر یہ درد تو دل سے جدا کیا نہ گیا
وہ شخص زہر بھی دیتا تھا مسکرا کے مگر
عجیب بات ہے، اس سے گلہ کیا نہ گیا
وہ پوچھتا تھا کہ خواہش تمہاری آخر کیا؟
جواب دل نے دیا، پر ادا کیا نہ گیا
ازسیدہ افشین ذیشان
سازِ زندگی

2