مجھ کو رکھتے ہیں جدا مجھ سے یہ وحشت یہ جنوں |
دیکھ کر تم کو میں انسان سا ہو جاتا ہوں |
________ناشِز ______ |
بے خودی مجھ پہ جو طاری ہو تو کیا کیا نہ کہوں |
پر تمہیں دیکھ کے میں ناداں سی ہو جاتی ہوں |
چاہتی ہوں کہ تمہیں پا کے سکوں میں پاؤں |
پر تمہیں سوچ کے انجان سی ہو جاتی ہوں |
یاد آتے ہیں تمہارے وہ حسیں لمحے سب |
ان حسیں لمحوں میں بے جان سی ہو جاتی ہوں |
خود کو سمجھاؤں تو اُلجھا سا لگے دل میرا |
تم جو آؤ تو میں آسان سی ہو جاتی ہوں |
ہر طرف گھیرے ہیں دنیا کے مسائل لیکن |
تم جو مل جاؤ تو حیران سی ہو جاتی ہوں |
جب بھی ہوتی ہے ملاقات ہماری افشین |
میں تمہاری ہی تو جانان سی ہو جاتی ہوں |
معلومات