اُٹھائے روح جسموں میں ،کہ ہم بےکار بیٹھے ہیں
|
"تجھے اٹکھیلیاں سوجھی ہیں، ہم بے زار بیٹھے ہیں
|
تیرا کہنا کہ آئیں ہم ،منا کر تجھ کو لے جائیں
|
مگر ہم بھی ترے در پر ،ہزاروں بار بیٹھے ہیں
|
ادب سے آؤ محفل میں،نگاہیں بھی جھکا لو اب
|
وہ دیکھو حسن والوں کے، یہاں سردار بیٹھے ہیں
|
|