رات کی بانہیں نیلی ہیں
صبح کی آنکھیں پیلی ہیں
کس کو رو کر آئی ہے
تیری آنکھیں گیلی ہیں
کڑوی کڑوی سب باتیں
جام سمجھ کر پی لی ہیں
تم آئینہ دیکھو ذرا
اتنا کیوں شرمیلی ہیں؟
قرنی پر تکیہ مت کر
اس کی باتیں ڈھیلی ہیں

0
3